سیاحتی مقام مانسبل میں ادبی و تحقیقی انجمن کلچرل اینڈ سائنس فائونڈیشن کی جانب سے ایک ادبی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ادبا، شعرا اور قلمکاروں کے علاوہ صحا فیوں اور سیول سو سائٹی ممبران کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے وضع کیے گئے ایس او پیز کا لحاظ رکھتے ہوئے مانسبل جھیل کے ریسٹ ہاوس میں منعقدہ اس نشست میں تین کتابوں کی رسمِ رونمائی بھی انجام دی گئی جن میں شہباز ہاکباری کی کشمیری تصنیف ”کاشرِ ثقافتک نند بون انہار“ بشیر چراغ کی ”مگرویتھ ماچھ شونگت‘‘ اور محتاج گنستانی کی ’’احتساب‘‘ شامل ہیں۔
رسم رونمائی کی تقریب کے بعدشرکاء نے ان کتابوں پر فکر انگیز تبصرے پڑھے۔ تقریب میں کشمیر ی زبان و ادب کی موجودہ صورتِ حال پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
مزید پڑھیں: بانڈی پورہ: فٹ پاتھ پر ادھورے کام کو جلد مکمل کرنے کی اپیل
نشست کے آخر میں ایک محفل مشاعرہ بھی منعقد کیا گیا۔ حاضرین نے تقریب کی سراہنا کرتے ہوئے مستقبل میں بھی ایسی تقاریب کے انعقاد کی امید ظاہر کی۔
محفل میں شرکت کرنے آئے شرکاء نے کہا کہ ’’ایسی محافل کشمیر زبان اور شعر و ادب میں نئی روح پھونک دیتی ہیں اس لیے ایسی ادبی تقاریب کا انعقاد ایک امید افزا بات ہے۔‘‘