بانڈی پورہ (جموں و کشمیر) : شمالی کشمیر ضلع بانڈی پورہ میں ارن علاقے اور آجر رسیونگ اسٹیشن کے باہر درجنوں افراد نے محکمہ بجلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اضافی بجلی بلوں پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ احتجاج میں جموں و کشمیر اپنی پارٹی لیڈران و کارکنان، پی آر آئی ممبران بشمول پنچ و سرپنچ صاحبان کے علاوہ سریندر،کڈارہ ارن، درد پورہ اور ملنگام سے آئے گجر طبقہ سے وابستہ درجنوں افراد نے شرکت کی۔
احتجاجیوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماہانہ دو سو کے قریب بجلی بل ادا کرتے تھے تاہم محکمہ بجلی کی جانب سے لوگوں کو 1400سے دو ہزار روپے کا بجلی بل ارسال کیا ہے جو ’’غریب عوام کے ساتھ سراسر نا انصافی‘‘ ہے۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ وہ انتہائی پسماندہ طبقات سے وابستہ اور پہاڑیوں میں زندگی گزارنے والے بے حد غریب کنبوں سے تعلق رکھتے ہیں اور ہزاروں روپے بجلی بل ادا کرنا ان کے بس سے باہر ہے۔ احتجاجیوں نے بتایا کہ وہ اپنے اور اہل و عیال کے لیے بمشکل دو وقت کا روٹی جٹا پاتے ہیں اور وہ بجلی کا استعمال موبائل فون چارج کرنے اور محض ایک یا دو بلب جلانے کے لئے ہی استعمال کرتے ہیں اور دو ہزار روپے بجلی بل ادا کرنا ان کے لیے کسی مصیبت سے کم نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دور دراز پہاڑی علاقوں میں آباد بیشتر غریب لوگ گرمیوں کے دوران مال میوشیوں کے ساتھ جنگلوں کا رخ کرتے ہیں ہفتوں تک بجلی کا استعمال تک نہیں کرتے ایسے میں ہزاروں روپے بجلی بل بھیجنا غریب عوام کے ساتھ استحصال سے کم نہیں۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ، محکمہ بجلی کے افسران نے اضافی بجلی بلوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے ماہانہ بجلی بل میں تخفیف کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: Electricity Fee Hike in Kashmir بجلی نرخوں میں اضافے سے سیاسی جماعتیں برہم