بانڈی پورہ: شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں آشا ورکرز نے احتجاج کرتے ہوئے منیمم ویجز ایکٹ (Minimum Wages Act) لاگو کرنے کی مانگ کرتے ہوئے رکی پڑی مراعات کو بھی فوری طور پر واگزار کرنے کی اپیل کی۔ ضلع بانڈی پورہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والی درجنوں آشا ورکرز نے نشاط پارک احتجاج ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی۔
احتجاج کر رہی آشا ورکرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں کم سے کم اجرتوں کے زمرے یعنی ’’منیمم ویجز ایکٹ‘‘ میں لاکر انہیں انکی ماہانہ اجرتوں میں اضافہ کیا جائے۔ احتجاجیوں نے مزید کہا کہ اپریل 2023 سے ان کی تنخواہیں واگزار نہیں کی گئیں، جن کی بحالی کے لیے وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئیں۔ احتجاج میں شامل بلاک بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والی ان آشا ورکرز نے احتجاج کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر جموں و کشمیر سے مطالبہ کیا: ’’پورے ماہ تندہی اور ایمانداری سے ڈیوٹی سرانجام دینے کے بعد ہمیں ماہانہ دو ہزار روپے پر دیے جاتے ہیں، اور یہ دو ہزار روپے بھی اپریل سے بند ہیں۔‘‘ انہوں نے حکام سے اس ضمن میں نظر ثانی اور انصاف مطالبہ کیا ہے۔
آشا ورکرز نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’سنہ 2006 میں اگرچہ آشا ورکرز کا قیام زچگی سے متعلق محکمہ صحت کی مدد کے لئے عمل میں لایا گیا تھا، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آشا ورکرز سے گولڈن کارڈ، آبھا سمیت دیگر کاموں کے لئے بھی استعمال میں لایا جاتا ہے۔ تاہم اس کے باوجود تنخواہ میں اضافہ کے برعکس تنخواہ کے نام پر آشا ورکرز کو ماہانہ دو ہزارو رپے دئے جاتے ہیں، جو ہمارے ساتھ ایک مذاق ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Asha Workers Protest in Moradabad مرادآباد میں آشا ورکرز کا احتجاج
احتجاجوں کے مطابق ملک کی کئی ریاستوں میں آشا ورکرز کو جموں و کشمیر کے مقابلہ میں کئی گنا زیادہ مشاہرہ / اجرت دی جاتی ہے، جبکہ کئی ریاستوں میں ’’منیمم ویجز ایکٹ‘‘ کے تحت 21 ہزار روپے ماہانہ اجرت فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں کام کر رہی آشا ورکرز کے لیے بھی منیمم ویجز ایکٹ لاگو کیے جانے کا مطالبہ کیا۔