بانڈی پورہ: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ایک دور دراز دیہی علاقے گرڈل، ملنگام میں لوگوں نے علاقے میں پینے کے پانی کی شدید قلت کے حوالہ سے محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاج کیا۔ مقامی خواتین نے برتن خاص کر خالی مٹکے بجا کر محکمہ جل شکتی کے خلاف نعرے بازی کی۔ احتجاج میں مقامی خواتین، بچوں اور بزرگوں نے شرکت کرکے حکام سے علاقے میں پینے کے صاف پانی کی سپلائی کو یقینی بنائے جانے کا مطالبہ کیا۔ Drinking Water Scarcity in Bandipora
احتجاجیوں نے دعویٰ کیا کہ علاقہ میں عرصہ دراز سے پینے کے صاف پانی کی قلت کے سبب لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انکے مطابق ’’مقامی باشندے محکمہ جل شکتی کے ساتھ رجوع کرتے کرتے تھک چکے ہیں۔ تاہم حکام کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ گرڈل، ملنگام کے باشندے ایک مقامی نالہ کے آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں جس سے علاقے میں وبائی امراض پھوٹ پڑنے کا اندیشہ لاحق رہتا ہے۔Bandipora residents staged protest against Jal Shakti
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ’’علاقے کے نزدیک آلوسہ میں کروڑوں روپے خرچ کرکے ایک ایک ریزروائر Reservoir تعمیر کیا گیا جس کا پانی گرڈل، ملنگام میں بھی سپلائی کیا گیا اور علاقے میں اس حوالہ سے پائپ لائن بھی نصب کی گئی تھی۔ ‘‘ لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’محض ایک یا دو اثر و رسوخ رکھنے والے گھروں تک ہی اس پائپ لائن کا پانی پہنچایا گیا اور 50 گھروں پر مشتمل دیگر بستی کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔‘‘
لوگوں نے مزید کہا کہ نالے میں پانی کا کا بہاؤ کم ہونے کے باعث لوگوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ ایسی صورتحال میں لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس جاتے ہیں اور لوگوں کو پانی کا ایک مٹکہ حاصل کرنے کے لئے میلوں کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ زمانہ قدیم سے گرچہ اسی مقامی نہر سے ہی لوگ پانی حاصل کرتے تھے تاہم اب اس کا پانی کوڑا کرکٹ کی آماجگاہ بن چکا ہے اور اس کا پانی پوری طرح آلودہ ہو چکا ہے۔
لوگوں نے حکام سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے علاقے میں پینے کا صاف پانی مہیا کرنے کے حوالہ سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے کی اپیل کی ہے۔