جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بنچ نے آئین کے آرٹیکل 142 کے تحت فراہم کردہ آپ استحقاق کا استعمال کرتے ہوئے جنگلات کے وزیر ٹی شیام کمار کو عہدے سے ہٹا دیا۔
عدالت نے انہیں اسمبلی میں داخل ہونے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
عدالت عظمی نے اس کے حکم کو اسمبلی اسپیکر کی طرف سے نظر انداز کئے جانے سے ناراض ہونے کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا۔
معاملے کی سماعت کے لئے 28 مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ 21 جنوری کو ایک اہم فیصلے میں عدالت نے منی پور اسمبلی اسپیکر کو کہا تھا کہ وہ نااہلی پر چار ہفتے میں فیصلہ کریں۔
اگر چار ہفتے میں فیصلہ نہیں کیا گیا تو درخواست گزار پھر آ سکتے ہیں۔ کانگریسی ممبران اسمبلی فضل الرحیم اور میگھ چندر نے وزیر کو نااہل ٹھہرائے جانے کے لئے عدالت عظمی کا رخ کیا تھا۔
دراصل شيام كمار نے کانگریس کے ٹکٹ پر 11 ویں منی پور اسمبلی کے لئے انتخاب لڑا تھا اور وہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن انہوں نے بعد میں پارٹی بدل لی تھی اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہو گئے۔
اس کے بعد انہیں حکومت میں وزیر کا عہدے دے دیا گیا۔ کانگریسی ممبران اسمبلی نے مطالبہ کیا تھا کہ 10 ویں شیڈول کے تحت وزیر کی نااہلی بنتی ہے اور انہیں رکنیت سے نااہل قرار جانا چاہئے۔