اگرتلہ: تریپورہ میں اونوکوٹی ضلع کے کیلا قصبہ کے سنگر بل میں واقع کنیکا میموریل پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ناقص علاج کی سہولیات اور ناکافی خدمات کا الزام لگاتے ہوئے ایک پرتشدد ہجوم نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں کی پٹائی کی۔ اتوار کی رات دیر گئے اس واقعے کے فوراً بعد اسپتال کی خدمات کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا تھا، جب کہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے پولیس تعینات ہے۔ حالانکہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہے تاہم ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ زخمی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ستیہ جیت دتہ کو اگرتلہ گورنمنٹ میڈیکل کالج منتقل کیا گیا ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ڈاکٹر دتہ کے چہرے اور سر پر شدید چوٹیں آئیں۔
پولیس کے مطابق علاقے کے لوگ سڑک حادثے میں جاں بحق دو افراد کی لاشوں اور تین زخمیوں کو لے کر اسپتال پہنچے۔ زخمیوں کی سنگین حالت کو دیکھتے ہوئے جہاں ڈاکٹروں نے انہیں ضلع اسپتال ریفر کردیا، جب زخمیوں کو ایمبولینس پر ضلع اسپتال لے جانے کے لیے لایا گیا تو ایمبولینس خراب حالت میں کھڑی تھی۔ اس سے موقع پر موجود لوگ مشتعل ہوگئے۔ مشتعل ہجوم نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور اسپتال کے احاطے میں کھڑی ایمبولینس کو بھی توڑ دیا۔ اسپتال میں ڈیوٹی پر مامور ڈاکٹر دتہ پر جان لیوا حملہ کیا گیا، ان کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ انہیں مبینہ طور پر بہتر علاج کے لیے ضلع اسپتال لے جانے سے روکا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اجین میں ڈاکٹروں کی ٹیم پر حملہ
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ضلع مجسٹریٹ بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچے اور زخمی ڈاکٹر کو بچایا اور حالات کو قابو میں کیا۔ دریں اثناء ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے طبی ماہرین پر حملے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تریپورہ گورنمنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا، "زیادہ تر معاملات میں، اسپتالوں میں خدمات اور بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے ڈاکٹر ایسے حالات کا شکار ہوتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ اسپتالوں سمیت اسپتال ایمرجنسی کی صورت میں دیگر خدمات اور سہولیات کے علاوہ ڈاکٹروں اور نان ڈاکٹروں کی کمی سے جوجھ رہے ہیں۔ نتیجے کے طور پر، کسی بھی منفی صورتحال میں، مریض پرتشدد ہو جاتے ہیں اور ڈاکٹروں پر حملہ کرتے ہیں، جس پر حکومت کی طرف سے مناسب توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔"
یو این آئی