ہوجائی (آسام): آسام کے ہوجائی ضلع میں سامنے آنے والی ایک خوفناک وردات میں ہفتہ کی رات ایک 40 سالہ شخص کو مویشی چوری کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ مقامی پولیس نے اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے چھ ملزمین کو گرفتار کر لیا۔ اس واقعے کی تفتیش جاری ہے۔
یہ واقعہ ہفتہ کی آدھی رات کو ہوجائی لنکا کے بامنگاؤں علاقے میں پیش آیا۔ ہوجائی لنکا پولیس اسٹیشن کے افسران کو اتوار کی صبح تقریباً 2:40 بجے اس واقعے کی اطلاع ملی۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر متاثرہ شخص کو بے ہوشی کی حالت میں پایا، جس کی شناخت حفظ الرحمن کے نام سے ہوئی ہے۔ رحمٰن کو فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ متاثرہ شخص کو بچانے کی کوشش کی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
حفظ الرحمن کا تعلق بامنگاؤں گاؤں سے تھا۔ ان کی موت کے بعد سے علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ ملزمین کا الزام ہے کہ وہ علاقے میں دو بھینسیں چرانے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق، ملزم کو پکڑنے کے بعد لوگوں کے ایک گروپ نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیا اور رحمان کو شدید مار پیٹ کا نشانہ بنایا۔ حملہ آوروں نے الزام لگایا کہ وہ متعدد مویشیوں کی چوری میں ملوث تھا۔
اس معاملے میں حفظ الرحمن کے اہل خانہ نے اتوار کو پولیس تھانے میں ایک باضابطہ شکایت درج کرائی، جس میں ان کی موت اور واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ہوجائی ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) سوربھ گپتا نے تصدیق کی ہے کہ تحقیقات جاری ہیں۔
حفظ الرحمٰن کی موت کے معاملے میں پولیس نے بامنگاؤں گاؤں کے آٹھ افراد کی شناخت کی جنہیں اس کی موت کے ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ ان میں سے چھ ملزمین کا نام سنجے داس، نکھل داس، تلیندر داس، اتم چکرورتی، جینتا چکرورتی، اور سندھو مزومدار کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ ان افراد کے خلاف دفعہ 302 (قتل) اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دیگر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔