آسام میں این آر سی فہرست کے اپڈیٹ ہوجانے کے بعد اس فہرست سے عوام کے حساس ترین دستاویزات غائب ہوگئے تھے۔ اس تعلق سے ایک این آر سی افسر، جس نے مبینہ طور پر ملازمت چھوڑنے سے قبل اپنا پاس ورڈ متعلقہ افسران کے پاس جمع نہیں کرایا تھا، پولیس نے اس کے خلاف کیس درج کیا ہے۔
این آر سی کے ریاستی کو آرڈینیٹر ہتیش دیو نے بتایا کہ 'سابقہ این آر سی افسر کے خلاف سرکاری خفیہ معلومات دفعہ کے تحت پلٹن بازار پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا ہے۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ 'این آر سی پروجیکٹ کی سابق خاتون افسر نے ملازمت چھوڑنے سے قبل اپنا پاسورڈ متعدد دفعہ یاد دہانی کرانے کے باوجود بھی متعلقہ افسران کے پاس جمع نہیں کرایا تھا۔'
اس خاتون نے گزشتہ برس 11 نومبر کو اپنی ملازمت چھوڑی تھی اور وہ یہاں ایک عارضی ملازم تھی، ملازمت چھوڑنے کے بعد اسے یہ اختیار حاصل نہیں تھا کہ وہ این آر سی پاس ورڈ اپنے پاس رکھ سکے۔ اسی سبب ملزم افسر کے خلاف سرکاری خفیہ معلومات کی خلاف ورزی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم یہ پتہ لگائیں گے کہ آیا اس خاتون افسر نے خفیہ معلومات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے یا نہیں؟
واضح رہے کہ شمال مشرقی ریاست آسام کے این آر سی کی حتمی فہرست 31 اگست 2019 کو شائع ہوئی تھی، بھارتی شہریوں کی شمولیت اور این آر سی سے باہر نکلنے کی مکمل تفصیلات سرکاری ویب سائٹ 'www.nrcassam.nic.in' پر اپ لوڈ کردی گئی تھیں۔
ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق این آر سی سے وابستہ اعلی عہدیدار سے پتہ چلا ہے کہ کلاؤڈ سرور سبسکرپشن ختم ہو گیا تھا اور این آر سی کے سابق کوآرڈینیٹر پرتیک ہجیلا کے ٹرانسفر کے بعد اس کی تجدید نہیں ہوئی تھی۔
آسام این آر سی سے وابستہ دیگر ذرائع کے مطابق گذشتہ برس 15 دسمبر کے بعد سروس بند کردی گئی تھی جبکہ ممبرشپ اکتوبر میں ختم ہوگئی تھی۔ اب کلاؤڈ سروس کی تجدید کیلئے تیزی سے کام کیا جارہا ہے۔