کانگ پونگکی، منی پور: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوسرے دن پیر کو منی پور کے مختلف اداروں اور تنظیموں کے ارکان سے بات کی اور کہا کہ یہاں کے لوگ جس سانحہ کا سامنے کررہے ہیں۔ وہ اس درد کو گفتگو میں محسوس کر سکتے ہیں۔
یہاں عوام سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ ان کی نیائے یاترا کو منی پور کے لوگوں کی طرف سے بھرپور حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ یہاں کے لوگ اور کانگریس منی پور کو دوبارہ پرامن اور ہم آہنگ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں سے مل کر ان کے درد کو محسوس کر سکتے ہیں۔ لوگوں نے اپنے خاندان کے افراد کو کھو دیا ہے۔ ان کی محنت سے حاصل کی گئی دولت برباد ہو چکی ہے، اس لیے دوبارہ امن اور ہم آہنگی کی فضا قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
کانگریس کے سابق صدر نے کہاکہ "اس سے پہلے میں نے کنیا کماری سے کشمیر تک 'بھارت جوڑو یاترا' نکالی تھی اور اس کا مقصد ہندوستان کے لوگوں کو ساتھ لانا تھا، یہ بہت کامیاب سفر تھا، پھر مشرق سے مغرب تک ایک اور یاترا کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ یاترا منی پور سے شروع کی جائے تاکہ ملک کے لوگوں کو معلوم ہو سکے کہ منی پور کے لوگ کن مشکلات سے گزر رہے ہیں اور کن مشکلات سے گزر رہے ہیں۔
گاندھی نے پیر کو منی پور کے سیکمائی سے یاترا کا آغاز کیا اور کہا کہ انہیں لوگوں کی طرف سے زبردست حمایت مل رہی ہے۔ راستے میں ہزاروں لوگ ان کے استقبال کے لیے قطار میں کھڑے تھے اور ہاتھ ہلا کر سلام کر رہے تھے۔ وہ راستے میں ٹرک ڈرائیوروں، تاجروں، خواتین اور بچوں سے گفتگو کر رہے تھے اور ان کے مسائل پوچھ رہے تھے۔ یاترا کے دوران مقامی لوگوں نے ان کے اعزاز میں روایتی رقص بھی پیش کیا۔
یواین آئی