نئی دہلی: آسام پولیس اہلکاروں کی طرف سے فائرنگ کے واقعہ کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے، میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما نے جمعرات کو نئی دہلی میں وزیر داخلہ امت شاہ سے رسمی شکایت درج کرائی۔ آسام میگھالیہ سرحد پر منگل کو آسام پولیس اہلکاروں کی 'بلا اشتعال فائرنگ' میں میگھالیہ کی مغربی جینتیا پہاڑیوں کے پانچ مقامی افراد ہلاک ہو گئے۔ Assam Meghalaya Border Clash
سنگما اور ان کی کابینہ کے ایک وفد نے جمعرات کی شام شاہ سے ملاقات کی اور واقعہ کی فوری سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا۔ آسام حکومت نے بھی اس واقعہ کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی ہے۔ سنگما نے کہا کہ 'فائرنگ کا یہ واقعہ سرحدی تنازعہ کو حل کرنے کے لیے آسام اور میگھالیہ دونوں کے درمیان جاری بات چیت کو یقینی طور پر متاثر کر سکتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔ سنگما نے کہا کہ 'آپ (آسام پولیس) لکڑی کی اسمگلنگ کے لیے شہریوں کو نہیں مار سکتے۔ یہ سراسر غیر انسانی ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دونوں ریاستوں کے درمیان دہائیوں پرانا سرحدی تنازعہ موجودہ تنازع کی جڑ ہے۔ آسام اور میگھالیہ کے درمیان کم از کم چھ متنازعہ سرحدی علاقے دونوں ریاستوں کے درمیان سیاسی مداخلت کے بعد حل ہو چکے ہیں۔
سنگما نے کہا کہ انہوں نے مرکزی حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ آسام کے ساتھ سرحدی تنازعہ میں مداخلت کرے تاکہ دونوں ریاستوں کے درمیان بات چیت اور اعتماد بہتر ہو سکے۔ انہوں نے کہا، 'وزیر داخلہ امت شاہ نے یقین دلایا ہے کہ وہ جمعرات کو ہی سرحدی فائرنگ کی تحقیقات کے لیے ہماری درخواست پر عمل کریں گے۔' انہوں نے کہا کہ قصورواروں کو سزا ملے گی لیکن اس وقت ہمیں امن برقرار رکھنا چاہیے۔ شاہ کے ساتھ ملاقات میں سنگما کے ساتھ ان کے کابینہ کے ساتھی بھی تھے۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کو آسام میگھالیہ سرحد پر آسام جنگلات کے اہلکاروں نے غیر قانونی طور پر کٹی لکڑی لے جانے والے ایک ٹرک کو روکا، جس کے بعد تشدد ہوگیا جس میں ایک فارسٹ گارڈ سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: Assam Meghalaya Border Clash آسام میگھالیہ سرحد پر جھڑپ میں متعدد افراد ہلاک