وپلو کمار دیو نے پولیس سربراہ کو اس معاملے سے جڑے سبھی الزامات کی تحقیق کرنے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت خواتین کے خلاف جرم کے بارے میں زیرو ٹولرینس کی پالیسی کے ساتھ کھڑی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ درمیانی عمر کی ایک خاتون کے ساتھ 24ستمبر کی رات اگرتلا ہوائی اڈے کے نزدیک 10لوگوں کے گروپ نے اجتماعی آبرو ریزی کی تھی۔ واقعہ کے وقت خاتون اپنی بیٹی کے بارے میں ایک ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد اگرتلا سرکاری میڈیکل کالج(اے جی ایم سی)سے لوٹ رہی تھی۔
بارش ہونے کی وجہ سے سڑک پر کوئی گاڑی نہیں تھی۔اس لئے خاتون نے ایک آٹو رکشہ ڈرائیور پردیپ دس کو گھر تک چھوڑنے کےلئے بلایا۔
پردیپ اسے واپس گھر لےجانے کےلئے پہنچا لیکن پردیپ خاتون کو گھر لے جانے کے بجائے دوسرے راستے پر لے جانے لگا اور جلد ہی وشال اور اجے نامی دو دیگر افراد بھی اسی آٹو میں سوار ہوگئے اور خاتون کا چہرہ کپڑے سے باندھ دیا۔
خاتون سے عصمت دری کرنے کے بعد اسے سرکٹ ہاؤس کے پاس بے ہوشی کے حالت میں گاڑی سے اتار کر ملزم فرار ہوگئے۔ہوش میں آنے کے بعد اس نے اپنے شوہر اور رشتہ داروں کو بلایا۔
وپلو دیو نے ڈی جی پی کو اجتماعی آبرو ریزی معاملے کی جانچ کا حکم دیا - وزیراعلی وپلو کمار دیو
تریپورہ میں اجتماعی آبروریزی معاملے میں متاثرہ کی ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر اور واقعہ کو 24گھنٹے سے زیادہ وقت تک دبائے رکھنے پر وزیراعلی وپلو کمار دیو نے گہری ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ریاست کے پولیس ڈائریکٹر جنرل کو پورے واقعہ کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔
وپلو کمار دیو نے پولیس سربراہ کو اس معاملے سے جڑے سبھی الزامات کی تحقیق کرنے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت خواتین کے خلاف جرم کے بارے میں زیرو ٹولرینس کی پالیسی کے ساتھ کھڑی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ درمیانی عمر کی ایک خاتون کے ساتھ 24ستمبر کی رات اگرتلا ہوائی اڈے کے نزدیک 10لوگوں کے گروپ نے اجتماعی آبرو ریزی کی تھی۔ واقعہ کے وقت خاتون اپنی بیٹی کے بارے میں ایک ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد اگرتلا سرکاری میڈیکل کالج(اے جی ایم سی)سے لوٹ رہی تھی۔
بارش ہونے کی وجہ سے سڑک پر کوئی گاڑی نہیں تھی۔اس لئے خاتون نے ایک آٹو رکشہ ڈرائیور پردیپ دس کو گھر تک چھوڑنے کےلئے بلایا۔
پردیپ اسے واپس گھر لےجانے کےلئے پہنچا لیکن پردیپ خاتون کو گھر لے جانے کے بجائے دوسرے راستے پر لے جانے لگا اور جلد ہی وشال اور اجے نامی دو دیگر افراد بھی اسی آٹو میں سوار ہوگئے اور خاتون کا چہرہ کپڑے سے باندھ دیا۔
خاتون سے عصمت دری کرنے کے بعد اسے سرکٹ ہاؤس کے پاس بے ہوشی کے حالت میں گاڑی سے اتار کر ملزم فرار ہوگئے۔ہوش میں آنے کے بعد اس نے اپنے شوہر اور رشتہ داروں کو بلایا۔