آسام کے چار اضلاع دھیماجی، بکسا، لکھیمپور اور موری گاؤں پوری طرح سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں لیکن آج صبح تک کسی کی بھی موت درج نہیں کی گئی ہے۔
دس اگست تک ان چار اضلاع میں 8 ہزار 456 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اس تعلق سے آسام ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کا کہنا ہے کہ سیلاب کے سبب اب بھی یہاں کئی لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ ریاست آسام کے صرف ان چار اضلاع میں کل 4 ہزار 156 ایکڑ فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اور اس قدرتی آفت کے سبب اب تک 110 لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ اس دوران زمین کھسکنے کے واقعات سے 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
آسام میں راحت رسانی کا کام جاری ہے لیکن یہاں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے جس کا بروقت کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔