ETV Bharat / state

Weapons Surrendered in Manipur امیت شاہ کی اپیل کے بعد منی پور میں 140 ہتھیار پولیس کے حوالے

منی پور کے اپنے چار روزہ دورے کے آخری دن مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سیکورٹی فورسز کے لوٹے ہوئے ہتھیاروں کو پولیس کے حوالے کرنے کی اپیل کی۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے خبردار کیا کہ اسلحہ برآمد ہونے کے بعد سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس کے بعد ریاست بھر میں مختلف مقامات پر 140 ہتھیار پولیس کے حوالے کیے گئے۔

امیت شاہ کی اپیل کے بعد منی پور میں 140 ہتھیار پولیس کے حوالے
امیت شاہ کی اپیل کے بعد منی پور میں 140 ہتھیار پولیس کے حوالے
author img

By

Published : Jun 2, 2023, 6:26 PM IST

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے منی پور کے حالیہ دورے کے دوران کی گئی اپیل کے بعد، ریاستی پولیس نے جمعہ کو کہا کہ ریاست بھر میں مختلف مقامات پر کل 140 ہتھیار حوالے کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں منی پور پولیس نے بتایا کہ اس دوران جو ہتھیار حوالے کیے گئے ان میں SLR 29، کاربائن، AK، INSAS رائفل، INSAS LMG، .303 رائفل، 9mm پستول، .32 پستول، M16 رائفل، اسموک گن اور آنسو گیس، پستول، سٹین گن، گرینیڈ لانچر وغیرہ شامل ہیں۔

پولیس نے کہا کہ زیادہ تر اضلاع میں حالات معمول پر ہیں اور امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ اور بشنو پور میں کرفیو میں 12 گھنٹے (صبح 5 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان) نرمی دی گئی ہے۔ اس میں جیری بام میں آٹھ گھنٹے، تھوبل اور کاکنگ میں سات گھنٹے، چورا چند پور اور چندیل میں دس گھنٹے، ٹینگنوپل میں آٹھ گھنٹے، کانگ پوکپی میں گیارہ گھنٹے اور فرزول میں بارہ گھنٹے کی نرمی دی گئی ہے۔ پولیس نے کہا، تامینگلونگ، نونی، سینا پتی، اکھرول اور کامجونگ میں کوئی کرفیو نہیں ہے۔

یہ مثبت نتیجہ اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیر داخلہ نے ریاست کے اپنے چار روزہ دورے کے آخری دن امپھال میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ جس میں تشدد سے متاثرہ منی پور کے تمام طبقات سے امن برقرار رکھنے، بات چیت اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی گئی۔ بتادیں کہ وزیر داخلہ شاہ نے خبردار کیا تھا کہ پولیس کی جانب سے سرچ آپریشن کے دوران اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے منی پور کے لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور امن برقرار رکھیں۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی جانب سے وزیر داخلہ نے بھی منی پور تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ منی پور میں دو گروپوں کے درمیان تشدد 29 اپریل کو عدالتی فیصلے کے بعد شروع ہوا۔

دوسری طرف، وزیر داخلہ شاہ نے جمعرات کو کہا تھا کہ خطے میں مرکزی انسٹی ٹیوٹ کھولنے، بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، صنعتی سرمایہ کاری لانے، منی پور کی تعلیم اور شمال مشرق کے کھیلوں کے مرکز کو آسانی سے چلانے سمیت بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ منی پور تشدد کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک عدالتی کمیشن قائم کیا جائے گا اور منی پور کے گورنر کی سربراہی میں ایک امن کمیٹی بھی قائم کی جائے گی جس میں نمائندے شامل ہوں گے۔

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے منی پور کے حالیہ دورے کے دوران کی گئی اپیل کے بعد، ریاستی پولیس نے جمعہ کو کہا کہ ریاست بھر میں مختلف مقامات پر کل 140 ہتھیار حوالے کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں منی پور پولیس نے بتایا کہ اس دوران جو ہتھیار حوالے کیے گئے ان میں SLR 29، کاربائن، AK، INSAS رائفل، INSAS LMG، .303 رائفل، 9mm پستول، .32 پستول، M16 رائفل، اسموک گن اور آنسو گیس، پستول، سٹین گن، گرینیڈ لانچر وغیرہ شامل ہیں۔

پولیس نے کہا کہ زیادہ تر اضلاع میں حالات معمول پر ہیں اور امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ اور بشنو پور میں کرفیو میں 12 گھنٹے (صبح 5 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان) نرمی دی گئی ہے۔ اس میں جیری بام میں آٹھ گھنٹے، تھوبل اور کاکنگ میں سات گھنٹے، چورا چند پور اور چندیل میں دس گھنٹے، ٹینگنوپل میں آٹھ گھنٹے، کانگ پوکپی میں گیارہ گھنٹے اور فرزول میں بارہ گھنٹے کی نرمی دی گئی ہے۔ پولیس نے کہا، تامینگلونگ، نونی، سینا پتی، اکھرول اور کامجونگ میں کوئی کرفیو نہیں ہے۔

یہ مثبت نتیجہ اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیر داخلہ نے ریاست کے اپنے چار روزہ دورے کے آخری دن امپھال میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ جس میں تشدد سے متاثرہ منی پور کے تمام طبقات سے امن برقرار رکھنے، بات چیت اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی گئی۔ بتادیں کہ وزیر داخلہ شاہ نے خبردار کیا تھا کہ پولیس کی جانب سے سرچ آپریشن کے دوران اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے منی پور کے لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور امن برقرار رکھیں۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی جانب سے وزیر داخلہ نے بھی منی پور تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ منی پور میں دو گروپوں کے درمیان تشدد 29 اپریل کو عدالتی فیصلے کے بعد شروع ہوا۔

دوسری طرف، وزیر داخلہ شاہ نے جمعرات کو کہا تھا کہ خطے میں مرکزی انسٹی ٹیوٹ کھولنے، بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، صنعتی سرمایہ کاری لانے، منی پور کی تعلیم اور شمال مشرق کے کھیلوں کے مرکز کو آسانی سے چلانے سمیت بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ منی پور تشدد کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک عدالتی کمیشن قائم کیا جائے گا اور منی پور کے گورنر کی سربراہی میں ایک امن کمیٹی بھی قائم کی جائے گی جس میں نمائندے شامل ہوں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.