انجینئرنگ لڑکی کو اپنی ساتھی طالب علم سے پیار ہو گیا۔ ایک دن وہ باہر کسی ویران جگہ گئے۔ اس نوجوان نے لڑکی کو بے ہوشی کی دوا دے کر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ جنسی زیادتی کا منظر اس نوجوان نے اپنے موبائل میں قید کر لیا۔
وہیں کچھ دن بعد اس نوجوان نے لڑکی کو چھوڑ کر فرار ہو گیا۔
جس کے بعد اس نوجوان نے جو فحش چیزیں اپنے موبائل میں قید کیا تھا اس نے اس لڑکی کی دوست کو بھیجا۔
ملزم نے اس لڑکی کو پیار کا نام لیکر بھی ہراساں کیا۔وہیں ملزم نے یہ فوٹیج کسی فحش سائٹ پر رکھی۔
واضح رہے کہ یہ ہراسانی 2017 سے جاری ہے۔ تاہم کچھ دن بعد ایک اجنبی نے لڑکی کو فحش منظر بھیجنا شروع کیا۔ اس نے پیسے لینے کے لئے بلیک میل بھی کیا۔
متاثرہ لڑکی نے یہ بات اپنے کنبہ کے افراد کو بتائی۔ انہوں نے پولیس سے شکایت کی۔ دو طلباء ، ورون اور کوشک کو اربن دیشا پولیس کے ثبوت کے ساتھ گرفتار کیا۔ جس میں ڈیجیٹل جرم اور جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا۔
اسی طرح تیسرے شخص سے تفتیش کی جارہی ہے۔ اربن ایس پی امر ریڈی نے بتایا کہ ملزم کے خلاف ڈیجیٹل کرائم اور ریپ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔