ریاست آندھرا پردیش کی ترقی کو غیر مرکوز کرنے اور کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (سی آرڈی اے) ترمیمی بل جس کو قانون ساز کونسل کی جانب سے روکنے کا معاملہ اب ریاستی ہائی کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔
ریاست کی اصل اپوزیشن جماعت تلگودیشم کے رکن کونسل دیپک ریڈی نے عدالت میں عرضی دائر کرتے ہوئے کہا کہ 'اس بل کو سلکٹ کمیٹی کو بھیجنے کے لئے کونسل کی قرارداد پر حکومت عمل نہیں کررہی ہے۔'
عرضی گذار نے کہا کہ 'مقننہ سکریٹری نے سلکٹ کمیٹی کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔
ریڈی نے اپنی عرضی میں کہا کہ ' کونسل کی جانب سے قرارداد کی منظوری کے باوجود کمیٹی قائم نہیں کی گئی ہے۔ کونسل کے سکریٹری سلکٹ کمیٹی کے قواعد کے خلاف کام کررہے ہیں۔
عرضی گذار نے الزام لگایا کہ 'سکریٹری کی معیاد کی بھی توسیع کی گئی ہے۔ اے پی کے تین دارالحکومتوں کے قیام کا بل اے پی اسمبلی میں منظورکیاگیا تھا تاہم کونسل میں جہاں حکمران جماعت وائی ایس آر کانگریس کو اکثریت حاصل نہیں ہے، یہ بل منظور نہیں کیا جا سکا۔'
دیپک ریڈی نے دلیل دی کہ 'کونسل کے صدر نشین محمد شریف نے اس بل کو سلکٹ کمیٹی بھیجنے کا فیصلہ کیا تاہم اس فیصلہ کے باوجود کمیٹی قائم نہیں کی گئی۔'
دوسری طرف وزیراعلی جگن موہن ریڈی نے قانون ساز کونسل کو تحلیل کردیا ہے تاہم کونسل کو تحلیل کرنے کے قدم کو مرکز سے ہنوز منظوری نہیں ملی ہے۔
تلگودیشم پارٹی تین دارالحکومتوں کے مسئلہ پر سلکشن کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کرتی آرہی ہے۔