امراوتی: آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ نارا چندرابابو نائیڈو نے اتوار کو مرکز سے اپیل کی کہ وہ سمندری طوفان مچونگ کو قومی آفت قرار دے جس نے ریاست میں بھاری نقصان پہنچایا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے ایک خط میں نائیڈو نے کہا کہ طوفان نے ریاست میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے جس میں چھ لوگوں کی جانیں گئیں اور کم از کم 15 اضلاع میں کئی لاکھ لوگوں کی زندگیاں ٹھپ ہو گئیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے خط میں بتایا کہ ابتدائی تشخیص میں 22 لاکھ ایکڑ میں فصل کے نقصان کے ساتھ بڑے پیمانے پر نقصان کا اشارہ دیا گیا ہے جو کہ 10,000 کروڑ روپے ہے۔
چندرا بابو نے کہا کہ مویشیوں اور درختوں کے نمایاں نقصان کی بھی اطلاع دی گئی ہے جبکہ بنیادی ڈھانچے پر پڑنے والا اثر تشویشناک ہے جس سے تقریباً 770 کلومیٹر لمبی سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی، آبپاشی اور بجلی جیسی اہم سہولیات سے عوام کو محروم ہونا پڑرہا ہے۔ چندرا بابو نے کہا کہ زراعت اور ماہی گیری جیسے بڑے شعبوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ بابو نے اپنے خط میں ذکر کیا ہے کہ فصل کے نقصان کی وجہ سے چار کسانوں نے حالات سے پریشان ہوکر خود کشی کرلی ہیں۔ ماہی گیر برادریوں نے کشتیاں، جال اور اپنے ذریعہ معاش کو کھو دیا۔
چندرابابو نائیڈو نے خط میں کہا کہ ’’ان حالات کی روشنی میں اور یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ طوفان کا اثر صرف آندھرا پردیش تک ہی محدود نہیں تھا بلکہ اس نے پڑوسی تمل ناڈو کو بھی متاثر کیا ہے، میں مچونگ طوفان کو قومی آفت کے طور پر اعلان کرنے کی پر زور درخواست کرتا ہوں‘‘۔ وزیر اعظم سے ٹی ڈی پی کے سربراہ نے یہ بھی درخواست کی کہ حکومت ہند طوفان سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے اور اس کا اندازہ لگانے کے لیے ایک ٹیم بھیجے۔
نائیڈو نے لکھا کہ قومی آفت کا اعلان فوری امدادی کوششوں اور لچکدار طویل مدتی انفراسٹرکچر کے قیام دونوں کے لیے ضروری محرک فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ، اس طرح کا اعلان متاثرین میں اعتماد پیدا کرے گا، جو اس آفت سے درپیش چیلنجوں کے خلاف متحدہ محاذ کا اشارہ دے گا۔
مزید پڑھیں: طوفان میچونگ سے مرنے والوں کی تعداد 17 تک پہنچ گئی، وزیراعظم کا اظہار تعزیت
واضح رہے کہ طوفان مچونگ کے باعث تمل ناڈو میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ تمل ناڈو کے مختلف اضلاع میں دس سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔
( آئی اے این ایس )