مرکز کے زیر انتظام خطہ جمو ں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ڈی سی دفتر میں محکمہ تعلیم میں کام کرنے والی خواتین نے احتجاج کیا، ژون ویر یناگ اور ژون ڈورو کی کئی خواتین کارکنان ڈی سی آفس اننت ناگ کے احاطے میں جمع ہوئیں اور وہاں طویل عرصے سے زیر التوا مطالبات کو لے کر احتجاج کیا۔ مظاہرین "ہمیں انصاف چاہیے" اور "ہماری ماہانہ اجرت میں اضافہ" کے نعرے لگا رہے تھے۔احتجاجیوں کے مطابق وہ گزشتہ بیس سالوں سے محکمہ تعلیم میں بطور کک کم ہیلپر کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں، لیکن انہیں روزانہ کی بنیاد پر صرف 33 روپے تنخواہ مل رہی ہے۔
احتجاج کر رہی خواتین کے مظابق انہوں نے متعدد دفعہ انتظامیہ سے اپنی تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ لیکن اعلیٰ حکام کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا،انہوں نے مزید کہا کہ اس قلیل رقم سے اپنے بچوں اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ بھرنا ہمارے لئےبہت مشکل ہے، جب کہ آج کل ایک چھوٹے بچے کا روزانہ کم از کم 50 روپے کا خرچہ ہے اور محکمہ تعلیم ہمیں روزانہ کی بنیاد پر صرف 33 روپے تنخواہ دے رہا ہے۔
احتجاجی خواتین کے مطابق اگر چہ کئی بار اعلی حکام کی نوٹس میں اس بات کو لایا گیا مگر محکمہ کی جانب سے ابھی تک کوئی پیش رفت عمل میں نہیں لائی گئی۔ اور آج مجبور ہو کر وہ سرکار کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ اگر چہ ہم سے اسکولز میں دن بھر پور کام لیا جاتا ہے ۔
اہنوں نے لیفٹننٹ گورنر اور ڈپٹی کمشنر اننت ناگ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر غور کریں اور جائز مطالبات کو جلد از جلد منظور کیا جائے اور تنخواہ میں اضافہ کریں، تاکہ ہم اپنی زندگی آرام سے گزار سکیں
مزید پڑھیں:Installation Of Smart Meters اننت ناگ میں اسمارٹ میٹرس نصب کرنے کے خلاف خواتین کا احتجاج