اننت ناگ: گزشتہ کئی ہفتوں سے ضلع اننت ناگ کے شہرو دیہات اور دور افتادہ علاقوں میں بجلی کی ناقص فراہمی کو لیکر عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اننت ناگ کے لوگوں نے کہا کہ متبرک ماہ رمضان کے شروع ہوتے ہی بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔ سحری اور افطاری کے خاص اوقات کے دوران بجلی کی آنکھ مچولی شروع ہو جاتی ہے، جس سے عوام کو کافی دقتین پیش آرہی ہیں۔
دور دراز علاقہ کے لوگوں نے کہا کہ بعض اوقات وہ اندھیرے میں سحری کھانے پر مجبور ہو رہے ہیں اور آج کے جدید دور میں بھی مشعل چراغ یا مشعل جلا کر روشنی حاصل کرتے ہیں۔مقامی لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ بجلی نہ ہونے کے سبب وہ اندھیرے میں مساجد پر جاتے ہیں، جس دوران گلی کوچوں میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کا خوف رہتا ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ بروقت بجلی فیس ادا کرنے کے باوجود انہیں بجلی کی معقول سپلائی فراہم نہیں کی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے انہیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ بجلی کی ناقص سپلائی سے ان کے بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہو رہی ہے۔برقی رو کی عدم دستیابی کے سبب ان کے بچے اچھی طرح پڑھائی نہیں کر پا رہے ہیں، جس سے ان بچوں کے مستقبل پر اثر پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: Protest Against Smart Meters Installation پلوامہ میں اسمارٹ میٹرس کی تنصیب کے خلاف خواتین کا احتجاج
ان کا مزید کہنا ہے کہ بجلی کی غیر ضروری کٹوتی سے نہ صرف عام لوگوں بلکہ مختلف کاروبار سے وابستہ اور دکانداروں کو بھی گونا گو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے انتظامیہ سے ماہ رمضان کے دوران بلا خلل بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے کا پُر زور مطالبہ کیا۔