ETV Bharat / state

سوچھ بھارت: حقیقت یا تشہیری مہم؟ - کشمیر میں سوچھ بھارت مشن ناکام

ضلع اننت ناگ کا دور دراز پسماندہ کوکرناگ بیدہاڈ علاقہ بھی ایسے علاقوں میں شامل ہے جہاں کے لوگ ابھی بھی بیت الخلاء جیسی سہولت سے محروم ہے۔ غریبی اور پسماندگی کے سبب اس علاقہ کے لوگ اپنے لئے بیت الخلاء کی سہولت دستیاب رکھنے سے قاصر ہیں۔ لہٰذا یہ لوگ آج کے جدید دور میں بھی کھلے میں رفع حاجت کے لئے مجبور ہیں۔

سوچھ بھارت: حقیقت یا تشہیری مہم؟
سوچھ بھارت: حقیقت یا تشہیری مہم؟
author img

By

Published : May 11, 2021, 12:08 PM IST

مرکزی حکومت کی جانب سے سنہ 2014 میں سوچھ بھارت مشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ ایک صاف ستھرے ملک کے ویژن کو حاصل کرنے کی غرض سے اس مہم کی شروعات کی گئی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے 'نہ گندگی کریں گے، نہ کرنے دیں گے' نعرہ کے ساتھ یہ مہم شروع کی تھی۔

سوچھ بھارت: حقیقت یا تشہیری مہم؟


تاہم سات برس گزر جانے کے بعد بھی سرکار زمینی سطح پر ملک کے صاف ستھرے ویژن کو حاصل کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔


کھلے میں رفع حاجت کو روکنے کے لئے حکومت نے 'کلین انڈیا مشن' کے تحت سنہ 2019 تک ملک کے تمام گھروں میں بیت الخلاء تعمیر کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ جن میں انفرادی اور کمیونٹی بیت الخلاء بنانے پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کی بات کہی گئی تھی۔


تاہم وادی میں ابھی بھی ایسے علاقے موجود ہیں جہاں بیت الخلاء کی عدم دستیابی سے لوگ کھلے میں رفع حاجت کے لئے مجبور ہو جاتے ہیں۔


ضلع اننت ناگ کا دور دراز پسماندہ کوکرناگ بیدہاڈ علاقہ بھی ایسے علاقوں میں شامل ہے جہاں کے لوگ ابھی بھی بیت الخلاء جیسی سہولت سے محروم ہے۔ غریبی اور پسماندگی کے سبب اس علاقہ کے لوگ اپنے لئے ٹائلٹ سہولت دستیاب رکھنے سے قاصر ہیں۔ لہٰذا یہ لوگ آج کے جدید دور میں بھی کھلے میں رفع حاجت کے لئے مجبور ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کی جانب سے انہیں کہا جاتا ہے کہ وہ پہلے پختہ بیت الخلاء اپنی لاگت سے تیار کریں۔ بعد میں سرکاری اسکیم کے ذریعے انہیں رقومات فراہم کی جائے گیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بڑی مشکل سے اپنے لئے روٹی کا انتظام کر پاتے ہیں۔ بیت الخلاء کو اپنی لاگت سے تیار کرنا دور کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیت الخلاء بنانے کے لئے پہلے رقومات واگزا ہونا چاہئے تب ہی غریب لوگ سرکاری اسکیم سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔


انہوں نے سرکار سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں سنجیدہ اقدامات اٹھائیں تاکہ غریب عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے سنہ 2014 میں سوچھ بھارت مشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ ایک صاف ستھرے ملک کے ویژن کو حاصل کرنے کی غرض سے اس مہم کی شروعات کی گئی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے 'نہ گندگی کریں گے، نہ کرنے دیں گے' نعرہ کے ساتھ یہ مہم شروع کی تھی۔

سوچھ بھارت: حقیقت یا تشہیری مہم؟


تاہم سات برس گزر جانے کے بعد بھی سرکار زمینی سطح پر ملک کے صاف ستھرے ویژن کو حاصل کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔


کھلے میں رفع حاجت کو روکنے کے لئے حکومت نے 'کلین انڈیا مشن' کے تحت سنہ 2019 تک ملک کے تمام گھروں میں بیت الخلاء تعمیر کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ جن میں انفرادی اور کمیونٹی بیت الخلاء بنانے پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کی بات کہی گئی تھی۔


تاہم وادی میں ابھی بھی ایسے علاقے موجود ہیں جہاں بیت الخلاء کی عدم دستیابی سے لوگ کھلے میں رفع حاجت کے لئے مجبور ہو جاتے ہیں۔


ضلع اننت ناگ کا دور دراز پسماندہ کوکرناگ بیدہاڈ علاقہ بھی ایسے علاقوں میں شامل ہے جہاں کے لوگ ابھی بھی بیت الخلاء جیسی سہولت سے محروم ہے۔ غریبی اور پسماندگی کے سبب اس علاقہ کے لوگ اپنے لئے ٹائلٹ سہولت دستیاب رکھنے سے قاصر ہیں۔ لہٰذا یہ لوگ آج کے جدید دور میں بھی کھلے میں رفع حاجت کے لئے مجبور ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کی جانب سے انہیں کہا جاتا ہے کہ وہ پہلے پختہ بیت الخلاء اپنی لاگت سے تیار کریں۔ بعد میں سرکاری اسکیم کے ذریعے انہیں رقومات فراہم کی جائے گیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بڑی مشکل سے اپنے لئے روٹی کا انتظام کر پاتے ہیں۔ بیت الخلاء کو اپنی لاگت سے تیار کرنا دور کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیت الخلاء بنانے کے لئے پہلے رقومات واگزا ہونا چاہئے تب ہی غریب لوگ سرکاری اسکیم سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔


انہوں نے سرکار سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں سنجیدہ اقدامات اٹھائیں تاکہ غریب عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.