اننت ناگ (جموں و کشمیر) : ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام اچھہ بل میں ریڑھی والوں، خوانچہ فروشوں نے خاموش احتجاج کے ذریعے اپنے مطالبات کو حکام تک پہچانے کی کوشش کی۔ احتجاج کر رہے ریڑھی والوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ قریب دو دہائیوں سے بھی زیادہ عرصہ سے اچھہ بل مغل باغ کے متصل ریڑھی لگا کر اپنے اور اہل خانہ کے لیے نان شبینہ کا انتظام کر رہے تھے۔ چند ماہ قبل انتظامیہ کی جانب سے انہیں سڑک کے کنارے سے ہٹایا گیا اور انہیں ریڑھی لگانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
احتجاج کر رہے ریڑھی والوں نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ پابندی عائد کیے جانے کے بعد انہوں نے میونسپل کونسل اچھہ بل کے سامنے گوہار لگائی تاہم انہیں متبادل جگہ فراہم نہیں کی گئی۔ ان کے مطابق، بعد میں کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے نظر ثانی کرتے ہوئے انہیں باغ کے قریب متبادل جگہ فراہم کی جس کے لئے وہ کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے شکر گزار ہیں، تاہم ریڑھی والوں کی شکایت ہے کہ جس جگہ سے انہیں ہٹایا گیا وہاں پر آوارہ اور غیر مقامی ریڑھی والے ریڑھی لگا رہے ہیں جس سے نہ صرف قدیم ریڑھی والوں کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے بلکہ سڑک پر ٹریفک جام بھی ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر سڑک خالی کرنے کے لئے ہمیں جگہ سے ہٹایا گیا تو اِن ریڑھی والوں کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی جاتی ہے؟ جو غیر قانونی طریقہ سے سڑک کے کنارے ریڑھی لگاتے ہیں۔‘‘
خوانچہ فروشوں نے مزید کہا کہ جس جگہ پر ریڑھی والوں کو منتقل کیا گیا وہ جگہ اچھہ بل میں کام کرنے والے سب ریڑھی والوں کے لئے کافی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اچھہ بل میں اس وقت 75 کے قریب ریڑھی والے کام کر رہے ہیں جبکہ جگہ صرف 36 ریڑھی والوں کو ہی فراہم کی گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ دیگر ریڑھی والے سڑکوں پر گھوم رہے ہیں جس سے ان ریڑھی والوں کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے جو فراہم کی گئی متبادل جگہ پر کام کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ’’باغ کے بالمقابل چلڈرن پارک کے ایک حصہ کو ریڑھی والوں کے لئے مختص کیا جائے تاکہ سب ریڑھی والے بہ آسانی اپنا معمول کا کاروبار کر سکیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Daily Wagers Protest in Anantnag: ’عارضی ملازم دنیا میں مظلوم ترین‘
ادھر، میونسپل حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی ریڑھی والے کو باغ کے متصل اپنی ریڑھی لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جو بھی ایسا کرتے ہوئے پایا جائے گا اس کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاہم انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ’’چلڈرن پارک میں جگہ کی فراہمی کا مطالبہ اعلی حکام کی نوٹس میں لایا جائے گا۔‘‘