اننت ناگ: جموں و کشمیر میں بے روزگاری ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔سرکاری نوکری نہ ملنے کی وجہ سے پڑھے لکھے نوجوان احساس کمتری کا شکار ہوتے ہیں، بیشتر نوجوان سماجی برائیوں اور منشیات کی لت میں مبتلا ہو رہے ہیں، لیکن کچھ پڑھے لکھے نوجوان خود کے لیے ہی نہیں بلکہ دوسروں کے لیے روزگار کے مواقع فرام کرتے ہیں۔Unemployment In Kashmir
ایسی ہی ایک انوکھی پہل ضلع اننت ناگ کے کھنہ بل علاقہ سے تعلق رکھنے والے روہیل رشید نامی نوجوان نے کی۔ روہیل رشید نے مینی بس کو ریستوران میں تبدیل کرکے ایک مثال قائم کی۔28 سالہ روہیل نے دو برس قبل ایم سی اے کی ڈگری مکمل کی۔روہیل کا کہنا ہے کہ وہ دو برس تک نوکری کی تلاش میں بھٹکتے رہے، تاہم مزید وقت ضائع کیے بغیر انہوں نے اپنا کاروبار شروع کیا۔Restaurant on Wheels In Pahalgam
اس انوکھے خیال نے روہیل کی طرز زندگی کو ہی بدل دیا اور آج روہیل دوسروں کو بھی روزگار فراہم کر رہے ہیں۔ روہیل نے اپنے موبائل ریستوران کا نام دی ٹیسٹ ٹرک رکھا ہے، جو ان دنوں معروف سیاحتی مقام پہلگام کے حسین مقامات پر سیلانیو میں کافی مقبول ہے۔اس انوکھے کاروبار سے روہیل نہ صرف خود کےلیے آمدنی کما رہے ہیں بلکہ کئی نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم کر رہے ہیں۔
روہیل نے خریداروں کو راغب کرنے کے لئے اپنی مینی بس کو سجا کر دیدہ زیب بنایا ہے۔انہوں نے بس کے اندر ایک چھوٹا سا کچن نصب کیا ہے ، جس میں فریج، واش بیسن، و دیگر کئی سہولیات بھی دستیاب ہیں۔
روہیل نے موبائل ریستوران کی شروعات پہلگام میں کی ہے۔وہ اپنے موبائل ریستوران کو پہلگام کے ان خوبصورت مقامات پر لے جاتے ہیں جہاں دکان یا ریستوران جیسی سہولیات میسر نہیں ہیں۔وہ وہاں پر موجود سیاحوں کو مختلف اقسام کے فاسٹ فوڈ،بریانی، چائے، کافی،و دیگر مشروبات فروخت کرتے ہیں۔اس انوکھے ریستوران کو سیاح کافی پسند کرتے ہیں۔سیاح ریستوران پر دستیاب مختلف اقسام کے اشیاء شوق سے کھاتے ہیں اور ریستوران کے مالک روہیل کے اس انوکھی پہل کی خوب تعریفیں کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
روہیل کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں اس کاروبار کو مزید فروغ دینے کی کوشش کریں گے،تاکہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جاسکے۔روہیل نے تعاون فراہم کرنے پر پہلگام ڈیولاپمنٹ اتھارٹی کا شکریہ ادا کیا، تاہم انہوں نے پی ڈی اے، اور میونسپل حکام سے فیس میں کمی کرنے کی اپیل کی تاکہ وہ کاربار کو آسانی سے چلا سکے۔