جنوبی ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے ارہامہ ہلر کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ علاقے میں بجلی کا ترسیلی نظام اور کھمبا ناکارہ ہے، جس پر لوگوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں کئی بار حادثے رونما ہونے کے باوجود بجلی نظام میں کبھی بہتری نہیں آئی، جبکہ مذکورہ علاقے میں بجلی کی آنکھ مچولی سردیوں کی شروعات سے ہی برابر جاری ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ علاقے میں بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے محکمہ نے شیڈول بنایا تھا، تاہم مذکورہ علاقے میں شیڈول کے مطابق بجلی فراہم نہیں کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں طلبا کا تدریسی عمل متاثر ہوتا ہے کیونکہ شام کے اوقات میں پورا علاقہ گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں اکثر جگہوں پر ترسیلی لائنیں مختلف پیڑوں پر لٹکی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے کئی بار علاقے میں حادثے بھی رونما ہوئے ہیں۔
لوگوں کے مطابق انہوں نے ازخود مختلف مقامات پر لکڑی کے چھوٹے چھوٹے کھمبے نصب کئے ہیں، جو حالیہ بھاری برف باری کی وجہ سے ٹوٹ گئے۔
مقامی لوگوں نے اگرچہ کئی بار اس مسئلہ کی جانب ارباب اقتدار کی توجہ مرکوز کرانا چاہی، تاہم محکمہ بجلی آج تک مزکورہ علاقے کی مشکلات کو دور کرنے میں ناکام ثابت ہوا۔
ای ٹی وی بھارت نے یہ مسئلہ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر فیاض احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ لسر علاقے میں قائم گرڈ اسٹیشن میں تکنیکی خرابی آگئی ہے۔ اسٹیشن میں تکنیکی خرابی کو دور کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب مقامی لوگوں کو تقریباً دس گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔
فیاض احمد کا کہنا ہے کہ لوگ غیر قانونی طریقے سے بجلی کا استعمال کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں کئی علاقے بجلی سے محروم ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے صارفین سے اپیل کی ہے کہ بجلی کو صحیح طریقہ سے استعمال میں لائیں اور بجلی کی چوری کرنے سے گریز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: مقبول بھٹ کی برسی پر کشمیر میں سلامتی بندوبست