ETV Bharat / state

نوشہرہ میں پینے کے پانی کی قلت

مقامی خواتین کے مطابق موسم نا سازگار ہونے کی صورت میں انہیں پانی لانے کئی کلو میٹر دور جانا پڑتا ہے۔ اس دوران انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

water crisis
پانی کی قلت
author img

By

Published : Feb 13, 2021, 4:18 PM IST

وادی کشمیر میں قدرت نے پانی کے بے پناہ ذخائر پیدا کئے ہیں۔ اس کے باوجود آج بھی یہاں کے لوگ پانی کے لئے ترس رہے ہیں۔ ضلع اننت ناگ کے بجبہاڈہ میں واقع نوشہرہ علاقہ کی گجر بستی اس جدید دور میں بھی پانی کی سہولیت سے مہروم ہے، جس کی وجہ سے لوگ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

پانی کی قلت

سنہ 2021 میں سرکار نے کئی بڑے پروجیکٹس کے ذریعہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کا دعوی کیا۔ اس کے باوجود نوشہرہ گجر بستی میں یہ سارے اقدامات بے کار ثابت ہوئے۔ کیونکہ مزکورہ علاقہ کے پسماندہ لوگ اس دور جدید میں بھی پھٹی ہوئی پائپ سے پانی حاصل کرتے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں ضرورت کے وقت اسی پھٹی ہوئی پائپ سے پانی لے جانا پڑتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی کے پاس جاکر انہیں اپنی شکایت سے آگاہ کیا، لیکن ہر بار اُنہیں نظر انداز کیا گیا۔

مقامی خاتون کا کہنا ہے کہ آج تک اُن کو پانی سے محروم رکھا گیا۔ جبکہ پانی حاصل کرنے کے لئے اُنہیں کئی کلو میٹر دور کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے اور برفباری کے ایام میں یہ لوگ برف کو ہی پگھلا کر پانی حاصل کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی کشمیر: دریاﺅں اور ندی نالوں کا وجود خطرے میں، انتظامیہ خاموش

مقامی خواتین کا کہنا ہے کہ موسم ناسازگار ہونے کی صورت میں انہیں کئی کلو میٹر دور جانا پڑتا ہے جبکہ اس دوران انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں کے مطابق ان کا بیشتر وقت پانی کو جمع کرنے میں گزر جاتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب محکمہ جل شکتی کے دفتر کا رخ کیا تو وہاں پر موجود جونئیر انجینئر بشیر احمد نے کہا کہ 'مزکورہ گجر بستی کو ہم نے جل جیون مشن میں شامل کر لیا ہے۔ 2022 تک مزکورہ علاقے کو صاف پانی فراہم کر دیا جائے گا۔

وادی کشمیر میں قدرت نے پانی کے بے پناہ ذخائر پیدا کئے ہیں۔ اس کے باوجود آج بھی یہاں کے لوگ پانی کے لئے ترس رہے ہیں۔ ضلع اننت ناگ کے بجبہاڈہ میں واقع نوشہرہ علاقہ کی گجر بستی اس جدید دور میں بھی پانی کی سہولیت سے مہروم ہے، جس کی وجہ سے لوگ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

پانی کی قلت

سنہ 2021 میں سرکار نے کئی بڑے پروجیکٹس کے ذریعہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کا دعوی کیا۔ اس کے باوجود نوشہرہ گجر بستی میں یہ سارے اقدامات بے کار ثابت ہوئے۔ کیونکہ مزکورہ علاقہ کے پسماندہ لوگ اس دور جدید میں بھی پھٹی ہوئی پائپ سے پانی حاصل کرتے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں ضرورت کے وقت اسی پھٹی ہوئی پائپ سے پانی لے جانا پڑتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی کے پاس جاکر انہیں اپنی شکایت سے آگاہ کیا، لیکن ہر بار اُنہیں نظر انداز کیا گیا۔

مقامی خاتون کا کہنا ہے کہ آج تک اُن کو پانی سے محروم رکھا گیا۔ جبکہ پانی حاصل کرنے کے لئے اُنہیں کئی کلو میٹر دور کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے اور برفباری کے ایام میں یہ لوگ برف کو ہی پگھلا کر پانی حاصل کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی کشمیر: دریاﺅں اور ندی نالوں کا وجود خطرے میں، انتظامیہ خاموش

مقامی خواتین کا کہنا ہے کہ موسم ناسازگار ہونے کی صورت میں انہیں کئی کلو میٹر دور جانا پڑتا ہے جبکہ اس دوران انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں کے مطابق ان کا بیشتر وقت پانی کو جمع کرنے میں گزر جاتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب محکمہ جل شکتی کے دفتر کا رخ کیا تو وہاں پر موجود جونئیر انجینئر بشیر احمد نے کہا کہ 'مزکورہ گجر بستی کو ہم نے جل جیون مشن میں شامل کر لیا ہے۔ 2022 تک مزکورہ علاقے کو صاف پانی فراہم کر دیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.