جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب بجبہاڈہ کے واگہامہ علاقے کے لوگ گرمیوں کے سخت ترین ایام میں بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ پانی کی عدم دستیابی سے رہایش پزیر لوگوں کو سخت مشکلات درپیش ہے۔
مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ محکمہ جل شکتی لوگوں کو راحت پنہچانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ '2016 سے ان کے گھروں میں لگے نلوں میں پانی نہیں آ رہا ہے، جس کی وجہ سے گذشتہ چار سالوں سے نل سوکھے پڑے ہوئے ہیں۔ محکمہ جل شکتی بِلئیں اجراہ کرکے ہم سے فیس طلب کر رہے ہیں'۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے کی عورتوں کو کئی کلو میٹر پیدل سفر کرکے دوسرے علاقوں سے پینے کا پانی لانا پڑتا ہے اور بارش یا برفیلے ایام میں رابطہ سڑک پر پھسلنے کی وجہ سے کئی عورتوں کو چوٹیں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: بجلی کی قلت سے دو چار
علاقے میں صاف پانی کی عدم دستیابی نے انتہائی سنگین رخ اختیار کیا ہے۔ علاقے میں ایک بورویل نصب کیا گیا ہے اور علاقے کی کثیر آبادی اُس ایک بورویل پر منحصر ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'بورویل کا پانی پینے کے لئے ٹھیک نہیں ہے جبکہ علاقے کے لوگ اب گندہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔' اب مقامی لوگ ضروریات زندگی پوری کرنے کے لئے بورویل کا پانی استعمال کرتے ہیں۔
مقامی لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے اعلیٰ افسران اور جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں پینے کے پانی کی سپلائی جلد از جلد بحال کی جائے تاکہ لوگوں کے مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔ انہیں شدت کی اس گرمی میں پانی کے لئے دوسرے علاقے کا رخ کرنے پر مجبور نہ ہونا پڑے ۔
اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت نے محکمہ جل شکتی کے جونئیر انجینئر نزیر احمد سے فون پر رابطہ کیا تو اُنہوں نے کہا کہ علاقے میں واٹر سپلائی اسکیم کو جلد ہی بحال کیا جائے گا۔