پی ڈی صدر نے کہا 'بی جے پی نے یہاں کے جمہوری نظام کو بھی آلودہ کیا، جس کی مثال اننت ناگ کے لارنو بی ڈی سی سیٹ کی دوبارہ گنتی کرانے سے ملی، جب ایک جیتے ہوئے امیدوار کو ہار کا سامنا کرنا پڑا'۔
'یہ ظلم نہیں تو کیا ہے'
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی کا استحصال ہر محاذ پر جاری ہے۔
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی
پی ڈی صدر نے کہا 'بی جے پی نے یہاں کے جمہوری نظام کو بھی آلودہ کیا، جس کی مثال اننت ناگ کے لارنو بی ڈی سی سیٹ کی دوبارہ گنتی کرانے سے ملی، جب ایک جیتے ہوئے امیدوار کو ہار کا سامنا کرنا پڑا'۔
محبوبہ نے کہا کہ اگر کسی عسکریت پسند کا بھائی ملازمت حاصل کرتا ہے تو اس کی سزا اسے کیوں دی جاتی ہے۔ یہ ظلم نہیں تو کیا ہے؟'
محبوبہ نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مرکز کی جانب سے یہاں کے خزانوں کو لوٹنے کا کام جاری ہے۔ ریت، باجری دریاؤں نالوں کی بولی لگائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم مفتی محمد سید نے آنکھ بند کر کے بی جے پی کے ساتھ حکومت قائم نہیں کی تھی۔ مفتی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے لکھ کر لیا تھا کہ دفعہ 370 کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں ہونی چاہئے، پاکستان اور علیحدگی پسندوں کے ساتھ بات چیت اور پاور پروجیکٹس کی واپسی ہونی چاہئے۔ جس پر بی جے پی نے اقرار کیا تھا، لیکن اس کے بدلے انہیں دھوکہ ملا۔
محبوبہ نے کہا کہ اگر کسی عسکریت پسند کا بھائی ملازمت حاصل کرتا ہے تو اس کی سزا اسے کیوں دی جاتی ہے۔ یہ ظلم نہیں تو کیا ہے؟'
محبوبہ نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مرکز کی جانب سے یہاں کے خزانوں کو لوٹنے کا کام جاری ہے۔ ریت، باجری دریاؤں نالوں کی بولی لگائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم مفتی محمد سید نے آنکھ بند کر کے بی جے پی کے ساتھ حکومت قائم نہیں کی تھی۔ مفتی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے لکھ کر لیا تھا کہ دفعہ 370 کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں ہونی چاہئے، پاکستان اور علیحدگی پسندوں کے ساتھ بات چیت اور پاور پروجیکٹس کی واپسی ہونی چاہئے۔ جس پر بی جے پی نے اقرار کیا تھا، لیکن اس کے بدلے انہیں دھوکہ ملا۔