ETV Bharat / state

پہلگام گولف کورس اراضی گھوٹالہ: ناقابل ضمانت وارنٹ جاری - جموں وکشمیر

پہلگام گولف کورس اراضی گھوٹالہ میں ہائی کورٹ کی جانب سے مجرموں کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو
author img

By

Published : Aug 27, 2020, 6:49 PM IST

تفصیلات کے مطابق جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے پہلگام میں گولف کورس میں توسیع کے لیے زمین کے حصول کے عمل کے بدلے جعلی افراد کو دیئے گئے معاوضے کے طور پر رقم کی وصولی کے سلسلے میں محکمہ ریونیو کو ہدایت دی ہے۔

پہلگام گولف کورس اراضی گھوٹالہ

مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں گولف کورس کی توسیع کے لئے اراضی کے حصول کے عمل میں سرکاری خزانے کے غبن کے معاملے پر عدالت کی جانب سے اٹھائے گئے نوٹس کی سماعت، چیف جسٹس گیتا متل اور پونیت گپتا کی ڈویژنل بنچ نے کیا۔ سماعت کے دوران بینچ نے کہا کہ محکمہ ریونیو کی نمائندگی کرنے والے وکیل اس رقم کو جمع کرنے کی حیثیت سے متعلقہ عدالت کو مطلع کرنے سے قاصر رہے۔

عدالت نے ریکارڈ کیا ہے کہ جو رپورٹ پیش کی گئی تھی اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ رقم جمع نہیں کی گئی ہے۔ عدالت نے تحصیلدار پہلگام کو ہدایت کی کہ وہ ان افراد کے خلاف وارنٹ جاری کرے اور اگلی تاریخ کو عدالت میں رپورٹ کرے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اراضی کے حصول کے لیے معاوضہ جو کئی افراد نے اراضی کے حصول کے عمل میں غیر قانونی طور پر حاصل کیا تھا اسے محکمہ میں جمع کروانا ضروری تھا۔

معاوضے کو جعلی طور پر حاصل کرنے پر عدالت نے پہلے ہی کچھ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی تھی۔ کرائم برانچ بھی سنگین بے ضابطگیوں سے متعلق درج ایف آئی آر کے تحت اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔

اگرچہ حکام نے معاوضے کے حصول کے لئے محصولات کے ریکارڈ میں اندراج کرنے والے مستحقین کو دی جانے والی رقم کی وصولی کا عمل شروع کیا ہے لیکن ابھی تک مذکورہ عمل مکمل نہیں کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ریونیو کو عدالت کی ہدایت کے مطابق محصولات کے ریکارڈ میں اندراج کرنے والے مستفید افراد سے وصولی پر اثر انداز ہونے کے عمل سے متعلق تفصیلات جمع کرانا ہوں گی۔

عدالت نے پہلے ہی یہ واضح کر دیا ہے کہ اسے (عدالت) یہ جاننے اور اس بات کا تعین کرنے کی ضرورت ہے کہ عدالت کے احکامات کے تحت یا اس سے مستحق افراد کو فراہم کی جانے والی سرکاری رقم وصول کرنے کے لئے تدابیر اختیار کی جانی چاہئے۔

عدالت نے مزید جاننا چاہا کہ فوجداری مقدمہ کی موجودہ حیثیت کیا ہے جو عدالت عظمی کے روبرو کرائم برانچ نے دائر کی تھی اور اس میں ملزم کون تھے۔ عدالت نے یہ ریکارڈ کیا ہے چونکہ اس معاملے میں ریاست کا ایک بہت بڑا خزانہ شامل ہے، لہذا اس کو مکمل تفتیش وغیرہ کے لئے سی بی آئی کے پاس کیوں نہیں بھیجا گیا، تاکہ غلط کام کرنے والے سرکاری کارکنوں اور فائدہ اٹھانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے پہلگام میں گولف کورس میں توسیع کے لیے زمین کے حصول کے عمل کے بدلے جعلی افراد کو دیئے گئے معاوضے کے طور پر رقم کی وصولی کے سلسلے میں محکمہ ریونیو کو ہدایت دی ہے۔

پہلگام گولف کورس اراضی گھوٹالہ

مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں گولف کورس کی توسیع کے لئے اراضی کے حصول کے عمل میں سرکاری خزانے کے غبن کے معاملے پر عدالت کی جانب سے اٹھائے گئے نوٹس کی سماعت، چیف جسٹس گیتا متل اور پونیت گپتا کی ڈویژنل بنچ نے کیا۔ سماعت کے دوران بینچ نے کہا کہ محکمہ ریونیو کی نمائندگی کرنے والے وکیل اس رقم کو جمع کرنے کی حیثیت سے متعلقہ عدالت کو مطلع کرنے سے قاصر رہے۔

عدالت نے ریکارڈ کیا ہے کہ جو رپورٹ پیش کی گئی تھی اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ رقم جمع نہیں کی گئی ہے۔ عدالت نے تحصیلدار پہلگام کو ہدایت کی کہ وہ ان افراد کے خلاف وارنٹ جاری کرے اور اگلی تاریخ کو عدالت میں رپورٹ کرے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اراضی کے حصول کے لیے معاوضہ جو کئی افراد نے اراضی کے حصول کے عمل میں غیر قانونی طور پر حاصل کیا تھا اسے محکمہ میں جمع کروانا ضروری تھا۔

معاوضے کو جعلی طور پر حاصل کرنے پر عدالت نے پہلے ہی کچھ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی تھی۔ کرائم برانچ بھی سنگین بے ضابطگیوں سے متعلق درج ایف آئی آر کے تحت اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔

اگرچہ حکام نے معاوضے کے حصول کے لئے محصولات کے ریکارڈ میں اندراج کرنے والے مستحقین کو دی جانے والی رقم کی وصولی کا عمل شروع کیا ہے لیکن ابھی تک مذکورہ عمل مکمل نہیں کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ریونیو کو عدالت کی ہدایت کے مطابق محصولات کے ریکارڈ میں اندراج کرنے والے مستفید افراد سے وصولی پر اثر انداز ہونے کے عمل سے متعلق تفصیلات جمع کرانا ہوں گی۔

عدالت نے پہلے ہی یہ واضح کر دیا ہے کہ اسے (عدالت) یہ جاننے اور اس بات کا تعین کرنے کی ضرورت ہے کہ عدالت کے احکامات کے تحت یا اس سے مستحق افراد کو فراہم کی جانے والی سرکاری رقم وصول کرنے کے لئے تدابیر اختیار کی جانی چاہئے۔

عدالت نے مزید جاننا چاہا کہ فوجداری مقدمہ کی موجودہ حیثیت کیا ہے جو عدالت عظمی کے روبرو کرائم برانچ نے دائر کی تھی اور اس میں ملزم کون تھے۔ عدالت نے یہ ریکارڈ کیا ہے چونکہ اس معاملے میں ریاست کا ایک بہت بڑا خزانہ شامل ہے، لہذا اس کو مکمل تفتیش وغیرہ کے لئے سی بی آئی کے پاس کیوں نہیں بھیجا گیا، تاکہ غلط کام کرنے والے سرکاری کارکنوں اور فائدہ اٹھانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.