فوج نے کہا ہے کہ کشمیری خاتون کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج خاتون کھلاڑیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرتی رہے گی۔
فوج کا کہنا ہے کہ سپورٹس لوگوں کو جوڑنے کا سب سے بڑا موثر ذریعہ ہے اور جب خواتین کوئی کھیل کھیلتی ہیں تو وہ زیادہ خاص بن جاتا ہے۔
بتادیں کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقے میں فوج کی 19 آر آر کی طرف سے 'وومن کرکٹ لیگ' کا اہتمام کیا گیا جس میں 70 خواتین کرکٹ کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ اس لیگ میں اننت ناگ، ڈورو اور کولگام کی چار خاتون کرکٹ ٹیموں نے شرکت کی۔
سرینگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا: 'سپورٹس ہی لوگوں کو بلا لحاظ مذہب و مسلک، ذات پات، رنگ ونسل و جنس، ایک دوسرے کے ساتھ جوڑنے کا واحد ذریعہ ہے۔ جب خواتین کوئی کھیل کھیلتی ہیں تو وہ زیادہ ہی خاص بن جاتا ہے۔ کشمیری خواتین بے حد ہنرمند ہیں اور ان میں آگے بڑھنے کا حوصلہ ہے۔ بھارتی فوج اپنی خاتون کرکٹ کھلاڑیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرتی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر – جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ فوج نے ڈورو اننت ناگ میں 'وومن کرکٹ لیگ' کا انعقاد کیا جس میں 70 خاتون کھلاڑیوں نے شرکت کی۔
دریں اثنا بھارت کے سابق مایہ ناز کرکٹر سچن ٹنڈولکر نے 19 آر آر کو یہ خواتین کرکٹ لیگ منعقد کرنے پر مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی کھیل کی اچھی بات یہ ہوتی ہے کہ اس میں جنس نہیں بلکہ ٹیلنٹ اور محنت دیکھی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج انڈیا کی خواتین کرکٹ ٹیم کا دنیا کی بہترین ٹیموں میں شمار کیا جاتا ہے ممکن ہے کہ ان خاتون کھلاڑیوں میں سے کوئی انڈیا کے لئے کھیلے۔
ایک اور سابق کرکٹر عرفان پٹھان جو جموں وکشمیر کرکٹ ٹیم کے منٹر رہے ہیں، نے کہا کہ اس پہل سے خطے میں نئے ٹیلنٹ کو تلاش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔