این آئی اے کورٹ کے اسپیشل جج جاوید عالم نے تین سال قبل اننت ناگ تھانے میں درج ایف آئی آر نمبر 60/2018 کے تحت دختران ملت سے منسلک آسیہ اندرابی، ناہدہ نصرین اور صوفی فہمیدہ سمیت 9 افراد کے خلاف ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے فرد جرم عائد کیا۔
آسیہ اندرابی اپنی دونوں مزکورہ ساتھیوں سمیت اس وقت تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ آسیہ اندرابی و دیگر 9 افراد کے خلاف ملک کے خلاف سازش کرنے، پتھراؤ اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے، لوگوں بالخصوص نوجوانوں و کالج کی طالبات کو بھڑکانے کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ این آئی اے اسپیشل کورٹ نے تقریبا تین سال کے بعد اس معاملے میں ملزمین کے خلاف فرد جرم عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر جمہوریہ نے آٹھ ہائی کورٹس میں نئے چیف جسٹس مقرر کیے
چارج شیٹ کے مطابق دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی دو ساتھیوں سمیت دیگر 6 افراد پر اننت ناگ میں کالج اور کوچنگ مراکز میں زیرتعلیم طالبات کو مشتعل کرنے اور انہیں شرپسندی پر اکسانے کا الزام ہے جبکہ آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں پر جلوس میں شامل ہوکر امن و قانون کو بگاڑنے کی پاداش میں بھی فرد جرم عائد کیا گیا۔