ایک جانب انتظامیہ لوگوں کو کورونا وبا کو سنجیدگی سے لینے، اس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی تلقین کررہی ہے تو وہیں دوسری جانب وہ خود لاپرواہی کا مظاہرہ کرتی نظر آرہی ہے۔ جس کی تازہ مثال جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے قاضی گنڈ علاقہ میں دیکھنے کو ملی جہاں تقریباً 113 کورونا پازیٹیو مزدوروں کو ایک ہی کمرے میں رکھا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر میں ملک کی دوسری ریاستوں کے سو سے زائد کووڈ پازیٹیو مزدوروں کو کئی روز سے ایک ہی کمرے میں رہ رہے ہیں جہاں نہ سوشل ڈسٹنس ہے اور نہ دیگر کورونا گائیڈ لائنز پر عمل کرنا ممکن۔
تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ندی کے کنارے اُن مزدوروں کا ہجوم نظر آرہا ہے جو چولہے پر کھانا پکارہے ہیں۔ اس دوران نہ کسی نے ماسک پہنا ہے اور نہ ہی ان کے درمیان سماجی دوری ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق چند روز قبل قاضی گنڈ علاقہ میں 196 غیر ریاستی مزدوروں کا ٹیسٹ کیا گیا جن میں سے 113 مزدور کورونا مثبت پائے گئے۔ جس کے بعد صحت انتظامیہ کی جانب سے انہیں قاضی گنڈ میں ایک کمرے میں منتقل کیا گیا تھا۔
اس معاملے میں قاضی گنڈ کے بلاک میڈیکل افسر ڈاکٹر ظہور کا کہنا ہے کہ ان افراد کو ایک کنٹینمنٹ روم میں رکھا گیا ہے جہاں انہیں سینٹائزر اور ماسک فراہم کئے گئے ہیں۔