جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے مٹن علاقے میں سابق پولیس اہلکار سمیر جی کول اور ان کے بھائی ویر جی کول انتقال کر گیے۔ ان کے انتقال کے بعد پڑوسی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد اُن کے گھر پر امڈ آئی اور نم آنکھوں سے ان کی آخری رسومات کا سارا انتظام کیا۔
کشمیری مسلمانوں نے انسانیت اور کشمیریت کا ثبوت پیش کرکے نہ صرف اُن کی آخری رسومات سرانجام دیں بلکہ اُن کی ارتھی کو اپنے کندھوں پر اٹھانے کے علاوہ چتا کو آگ لگانے کے لئے درکار لکڑی اور دوسری چیزیں بھی مہیا کرائیں۔
کشمیری پنڈتوں نے مقامی مسلمانوں کا اس کار خیر کے لیے شکریہ ادا کیا وہیں لواحقین نے ان دونوں بھائوں کی موت پر کئی طرح کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر مقامی مسلمانوں نے کشمیری پنڈت بھائیوں کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ نوے کی دہائی میں کشمیری پنڈتوں کے وادی چھوڑ کر چلے جانے کے بعد مذہبی ہم آہنگی اور آپسی رواداری کی یہ مثالیں قائم ہورہی ہیں۔