جموں و کشمیر کے پہلگام میں واقع علاقہ گنیشبل میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب پانی کی ایک ٹنکی سے بندر کی لاش برآمد ہوئی۔ مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس ٹنکی سے مختلف علاقوں کو میں پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے اور بندر کی لاش ملنے پر لوگ خوف زدہ ہوگئے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی گہری نیند میں سو رہا ہے کیوں کہ محکمہ جل شکتی نے اس ٹنکی کے لئے کسی عہدیدار کو نگرانی کے لیے نہیں بھیجی لہذا بندر یہاں آسانی سے آتے جاتے ہیں۔
وہیں محکمہ جل شکتی کے ایک عہدیدار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوے بتایا ہے کہ یہ انتہائی دل دہلا دینے والا واقعہ ہے اور محکمہ نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے، ہم نے بندر کی لاش کو فوری طور پر پانی کی ٹنکی سے بر آمد کر کر لیا ہے اور پانی بھی بند کر دیا گیا، ہم نے نمونے لینے کے لئے کچھ پانی بھی حاصل کیا ہے۔'
انہوں نے مذید کہا کہ واٹر ٹنکی کو صفائی کے بعد پانی کی سپلائی بھی بحال کردی۔
واضع رہے کہ سو خاندانوں پر اس علاقے میں اس ایک ہی ٹنکی ہے جس سے صاف پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے، لیکن بندر اس ٹنکی کے ارد گرد گھومتے ہوئے نظر آر ہے ہیں۔ تو یقینا پانی آلودہ ہونے کا خدشاہ بھی لاحق رہتا ہے۔
مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ٹنکی پر نگرانی کو مذید مستحکم کیا جانا چاہیے تاکہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کوکرناگ: صدیوں پرانا چشمہ خستہ حالی کا شکار