اننت ناگ:ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ سے تقریباً آٹھ کلومیٹر کی دوری پر قائم ماگم نامی علاقہ انتظامیہ کی نظروں سے اجھل ہے۔ علاقہ میں اندرونی رابطہ سڑکیں پختہ نہ ہونے کے باعث مقامی عوام پریشان ہیں، حالانکہ حکومت عوام کو تعمیر و ترقی کے خواب دکھا رہی ہے تو وہیں دوسری جانب لوگوں کے ان خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے دہائیاں لگ جاتی ہیں۔مقامی لوگوں نے محکمہ دیہی ترقی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ محکمہ نے ان علاقوں کو نظر انداز کیا ہے، جو کافی پسماندہ ہیں۔ ان علاقوں میں کھانڈے محلہ، چوپان محلہ اور پہل محلہ سر فہرست ہیں۔
لوگوں کے مطابق ان کا اپنے گھروں سے باہر نکلنا کافی دشوار ثابت ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب موسم سرما شروع ہوجاتا ہے تو بارش اور برفباری کے دوران ان کا ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا کافی دشوار بن جاتا ہے، کیونکہ علاقے کی اندرونی رابطہ سڑکوں پر پھسلن کے نتیجے میں اُن پر چلنا محال ہوجاتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں نہ تو کہیں لوگوں کی آمدورفت کے کئے اندرونی رابطہ سڑکوں کا انتظام ہے اور نہ ہی ان علاقوں میں کہیں ڈرینیج کا نظام عمل میں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی شخص بیمار ہوجاتا ہے تو اسے ہسپتال منتقل کرنے میں انہیں کافی مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے اور حاملہ خاتون کو چارپائی پر اٹھا کر مین شاہراہ تک پہنچانے میں انہیں عبور و مرور میں کئی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لوگوں نے کہا کہ انہوں نے یہ مسئلہ کئی بار متعلقہ محکمہ کی نوٹس میں لایا، تاہم اس معاملے پر کسی نے کوئی پیش رفت نہیں دکھائی، جس کے باعث مقامی عوام تاحال پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے فون پر یہ مسئلہ محکمہ دیہی ترقی کے وی ایل ڈبلیو پرویز احمد پڈر کی نوٹس میں لایا، تو انہوں نے کہا کہ 2024 اور 25 میں ان علاقوں میں تعمیر و ترقی کا جال بچھایا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
جنوبی کشمیر کا شاجن علاقہ بنیادی سہولیات سے محروم
انہوں نے کہا کہ گرچہ یہ علاقے پہلے کے سالانہ مالی پلان میں اندراج ہوئے تھے، تاہم رواں برس محکمہ نے ان علاقوں کو سالانہ مالی پلان میں سرفہرست رکھا ہے۔پڈر نے نمائندے کو یقین دلایا کہ آنے والے وقت میں علاقے کی کثیر آبادی مذکورہ محکمہ کے تعمیراتی پروجیکٹ سے مستفید ہونگے اور علاقے میں تعمیر وترقی کی راہیں ہموار ہونگی، جس سے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے گا۔