ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ کے سرہامہ نامی علاقہ میں چند سال قبل ایک لیونڈر فارم بنایا گیا۔ یہ لیونڈر فارم محکمہ زراعت کے منتظمین کی نگرانی میں رہتا ہے۔ اس لیونڈر فارم سے محکمہ کو لاکھوں روپے کی مالیت حاصل ہوتی ہے، لیکن لیونڈر فارم کو سیراب کرنے کے لئے آبپاشی کی سہولیت ابھی تک میسر نہیں ہے۔ دوسری جانب خشک سالی کی وجہ سے لیونڈر کی کاشت پر منفی اثرات مرتب ہو چکے ہیں۔ نتیجتًا لیونڈر کے پودے سوکھ جانے سے محکمہ کو بھی نقصان سے دو چار ہونا پڑا۔
فارم میں کام کرنے والے گاڈنر کا ماننا ہے کہ آبپاشی کا بہتر نظام نہ ہونے کی وجہ سے لیونڈر کی پیداوار میں کمی آجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نومبر کے مہینے میں کاشت کا کام شروع کیا جاتا ہے، لیکن آبپاشی کا کوئی معقول انتظام نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کئی طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے لیونڈر فارم کے ریسرچ اسسٹینٹ کمل جی بٹ سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ فارم تقریباً 3.5 ہیکڑیئر کی اراضی پر مشتمل ہے، جبکہ خوشک سالی کی وجہ سے محکمہ کو لیونڈر کی پیداوار میں چار کوئنٹل کا نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔ جس سے محکمہ کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مزکورہ فارم کو سیراب کرنے کے لئے 2012 میں ایک بورویل نصب کیا گیا تھا، جو اس فارم کو سیراب کرنے کے لئے کافی نہیں ہے۔
معاملے کی کیفیت کو سمجھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے فون پر یہ معاملہ محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر الطاف اعجاز اندرابی کی نوٹس میں لایا تو اُنہوں نے کہا کہ اس فارم کو فعال بنانے کی غرض سے محکمہ زراعت پہلے سے ہی سرعت میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: درختوں پر بجلی کی لائن
انہوں نے کہا کہ اس فارم کو فروغ دینے کے لئے چیف سیکرٹری کی جانب سے ایک پروجیکٹ منظور کیا گیا ہے۔ جس میں مذکورہ فارم کو اور بہتر بنانے کے لئے کئی اقدامات کیے جائیں گے۔ اُنہوں نے یقین دہانی کرائی کہ سرہامہ میں موجود لیونڈر فارم کو تین سال کے اندر اندر جموں کشمیر کا سب سے بہتر فارم بنایا جائے گا، جس سے محکمہ ذراعت کو فائدہ حاصل ہوگا۔