جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ سے تقریباً 17 کلومیٹر کی دوری پر واقع فاٹن گڈول نامی ایک ایسا علاقہ ہے جہاں محکمہ جل شکتی نے مقامی لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی سہولیت پہنچانے کی غرض سے نل تو لگوائے، لیکن شدید سردی نے نلوں کے صاف پانی کو منجمد کر دیا ہے۔ علاقے میں پینے کے صاف پانی کی تمام پائپ لائنیں منجمد ہونے کے سبب مقامی لوگ ماور نالے کا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں پینے کے صاف پانی کا فقدان ہے۔ 90 کنبوں پر مشتمل فاٹن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ مقامی لوگ نالے کا پانی پی رہے ہیں، جس کی وجہ سے علاقے کے لوگ مختلف امراض میں بھی مبتلا ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقے سے بہنے والا ماور نالہ پینے کے لیے صحیح ہے یا نہیں، اس بات کا بھی انہیں کوئی علم نہیں ہے۔ لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فاٹن کے اوپر والے جنگلات سے بہنے والے نالے میں شاید کوئی جنگلی جانور مر گیا ہے، جس کی وجہ سے علاقے کے لوگ امراض میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں پائپ لائین منجمد ہونے سے مختلف مقامات پر پائپ پھٹ بھی گئی ہے، جس کے نتیجے میں یہاں کے لوگوں کے مکانوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انہیں ہر سال سردیوں کے ایام میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ علاقے کے لوگ نے متعدد دفعہ ان مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے انتظامیہ سے شکایت بھی کرچکے ہیں، تاہم مقامی لوگوں کی مشکلات کا ازالہ تاحال ممکن نہیں ہو سکا۔
مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذکورہ علاقے کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے کوئی خاطر خواہ قدم اٹھائیں تاکہ پسماندہ علاقے کے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔