ضلع اننت ناگ کے متی گاؤرن کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہوں نے گذشتہ سال ایم جی نریگا کے تحت علاقے میں بہت سارے تعمیری کام کیے، تاہم ابھی تک انہیں محکمے کی جانب سے رقومات واگذار نہیں کئے گئے، جس کی وجہ سے انہیں در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں۔
لوگوں نے محکمہ دیہی ترقی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رکی پڑی رقومات یا بِل کو واگذار کرانے کے لئے محکمہ کی جانب سے انہیں کوئی معقول جواب نہیں مل رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے علاقہ میں اب کوئی بھی تعمیری سرگرمیاں نہیں ہو رہی ہیں، کیونکہ انہیں ابھی تک پرانے کئے ہوئے تعمیری کاموں کے پیسے واگذار نہیں کئے گئے۔ مزدور طبقے سے وابستہ متی کے لوگ مفلوکلحال کی زندگی گذارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اگرچہ لوگوں نے کئی بار دیہی و ترقی دفتر کے چکر لگا کر افسران کو اس بات سے آگاہ بھی کیا تاہم ابھی تک ان کی داد رسی کسی نے نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: بارش ہونے سے گجر بکروال میں خوشی کی لہر
اس بارے میں جب ای ٹی وی کے نمائندہ نے محکمہ دیہی و ترقی کے بلاک ڈیولپمینٹ آفسر لارنو مظفر احمد سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کی وجہ سے لوگوں کو پیسے واگذار کرنے میں تاخیر ہوئی ہے، اور جن مزدوروں کی ایٹنڈینس دفتر میں ہو چکی ہے محکمہ کی جانب سے انہیں پیسہ واگذار کیا گیا۔ بی ڈی او نے نمائندہ کو یقین دلایا کہ بہت جلد اُن لوگوں کی رکی پڑی رقومات واگذار کی جائیں گی جنہوں نے ایم جی نریگا کے تحت مختلف تعمیراتی کاموں میں حصہ لیا ہے۔