ETV Bharat / state

کوکرناگ: جہاں لوگ برف پگھلا کر پیاس بجھاتے ہیں - لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ

وادی کشمیر میں چلہ کلاں ختم ہونے کے باوجود سردی کا قہر جاری ہے، شدید سردی کے باعث اکثر مقامات پر نل جم گئے ہیں جس سے پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ وہیں بعض مقامات پر لوگ برف پگھلا کر پانی حاصل کر رہے ہیں۔

کوکرناگ: جہاں لوگ برف پگھلا کر پیاس بجھاتے ہیں
کوکرناگ: جہاں لوگ برف پگھلا کر پیاس بجھاتے ہیں
author img

By

Published : Feb 1, 2021, 6:59 PM IST

جنوبی کشمیر میں کوکرناگ کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کا سامنا درپیش ہے، آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی لوگ برف پگھلا کر پیاس بجھا رہے ہیں۔

کوکرناگ: جہاں لوگ برف پگھلا کر پیاس بجھاتے ہیں

کوکرناگ کا مرگن علاقہ اگرچہ قدرتی حسن و جمال سے مالا مال ہے، تاہم علاقے کے لوگ پانی جیسی بنیادی سہولیات سے دہائیوں سے محروم ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گرمیوں کے ایام میں انہیں روزانہ قریب 3 کلومیٹر کا سفر طے کرکے نالہ برنگی سے پانی لانا پڑتا ہے جبکہ سرما میں علاقے کے لوگ بارش کا پانی استعمال میں لاتے ہیں۔ وہیں برفباری کے دوران آبی ذخائر جم جانے کے سبب انہیں برف سے ہی گزارہ کرنا پڑتا ہے۔ جس سے ان کے مطابق لوگ خصوصا بچے مختلف امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

کثیر آبادی والے علاقے مرگن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی نے اگرچہ علاقے میں مقامی لوگوں کو پینے کا صاف پانی پہچانے کی غرض سے 7 برس قبل ایک اسکیم کے تحت پانی کی پائپیں نصب کیں۔ تاہم ان کے مطابق مذکورہ اسکیم علاقے کے لیے ناکام ثابت ہو چکی ہے کیونکہ ’’گرمیوں میں بھی علاقے میں ہفتوں بعد ایک یا دو دن پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں؛ جموں و کشمیر کے لیے گیس پائپ اور لداخ کے لیے سنٹرل یونیورسٹی کا اعلان

علاقے کے لوگوں نے سیاسی پارٹیوں اور لیڈران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور لیڈران صرف انتخابات کے وقت ہی ووٹ مانگنے کے لیے علاقوں کا دورہ کرتے ہیں اور عوام کو بنیادی سہولیات پہنچانے کے تئیں کسی نے بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔

مرگن کے لوگوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی۔ تاہم نہ تو وہ دفتر میں ہی موجود تھے نہ ہی انہوں نے فون اٹھانے کی زحمت کی۔

اس ضمن میں مقامی لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے عوام کو پانی جیسی بنیادی ضرورت کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔

جنوبی کشمیر میں کوکرناگ کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کا سامنا درپیش ہے، آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی لوگ برف پگھلا کر پیاس بجھا رہے ہیں۔

کوکرناگ: جہاں لوگ برف پگھلا کر پیاس بجھاتے ہیں

کوکرناگ کا مرگن علاقہ اگرچہ قدرتی حسن و جمال سے مالا مال ہے، تاہم علاقے کے لوگ پانی جیسی بنیادی سہولیات سے دہائیوں سے محروم ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گرمیوں کے ایام میں انہیں روزانہ قریب 3 کلومیٹر کا سفر طے کرکے نالہ برنگی سے پانی لانا پڑتا ہے جبکہ سرما میں علاقے کے لوگ بارش کا پانی استعمال میں لاتے ہیں۔ وہیں برفباری کے دوران آبی ذخائر جم جانے کے سبب انہیں برف سے ہی گزارہ کرنا پڑتا ہے۔ جس سے ان کے مطابق لوگ خصوصا بچے مختلف امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

کثیر آبادی والے علاقے مرگن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی نے اگرچہ علاقے میں مقامی لوگوں کو پینے کا صاف پانی پہچانے کی غرض سے 7 برس قبل ایک اسکیم کے تحت پانی کی پائپیں نصب کیں۔ تاہم ان کے مطابق مذکورہ اسکیم علاقے کے لیے ناکام ثابت ہو چکی ہے کیونکہ ’’گرمیوں میں بھی علاقے میں ہفتوں بعد ایک یا دو دن پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں؛ جموں و کشمیر کے لیے گیس پائپ اور لداخ کے لیے سنٹرل یونیورسٹی کا اعلان

علاقے کے لوگوں نے سیاسی پارٹیوں اور لیڈران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور لیڈران صرف انتخابات کے وقت ہی ووٹ مانگنے کے لیے علاقوں کا دورہ کرتے ہیں اور عوام کو بنیادی سہولیات پہنچانے کے تئیں کسی نے بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔

مرگن کے لوگوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی۔ تاہم نہ تو وہ دفتر میں ہی موجود تھے نہ ہی انہوں نے فون اٹھانے کی زحمت کی۔

اس ضمن میں مقامی لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے عوام کو پانی جیسی بنیادی ضرورت کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.