ETV Bharat / state

ناگندر گڈول کے لوگ اِندرا آواس یوجنا شیڈ سے محروم - ETV BHARAT URDU

اگرچہ ریاستی حکومت نے غریب اور مفلوک الحال لوگوں کے لئے اِندرا آواس اسکیم کے تحت چھوٹے مکان تعمیر کرانے کے لئے اقدامات اٹھائے تھے، مگر یہاں آج کی تاریخ تک ایک بھی شخص کو آے اے وائے شیڈ فراہم نہیں کیا گیا۔

nagandar gadol residents do not get benefits of indra awas yojna
ناگندر گڈول کے لوگ اِندرا آواس یوجنا شیڈ سے محروم
author img

By

Published : Jun 5, 2020, 2:04 PM IST

جنوبی ضلع اننت ناگ کے ناگندر گڈول کوکرناگ کا ایک ایسا گاوں ہے جہاں کی پوری آبادی غریبی کی ریکھا سے گزر رہی ہے۔ یہ علاقہ حکومتی نظروں سے اوجھل ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے مقامی باشندوں کو سخت ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڈرہا ہے۔ یہ علاقہ ہر لحاظ سے بچھڑا ہوا ہے۔
آج ای ٹی وی بھارت نے مناسب سمجھا کہ سماج سے بچھڑے اس علاقے کے لوگوں کی رہایش کے بارے میں اربابِ اقتدار کو اُجاگر کریں، ہو سکتا ہے کہ ہماری یہ کوشش رنگ لائے اور سماج سے بچھڑے ہوئے ان بے سہارا لوگوں کو گھر ملے۔

ناگندر گڈول کے لوگ اِندرا آواس یوجنا شیڈ سے محروم
تحصیل ہیڈ کواٹر سے محض 11 کلومیٹر کی دوری پر واقعہ ناگندر نامی گاوں جہاں تقریباً 18 ایسے گھرانے ہیں، جو کہ نہایت ہی مفلوک الحال اور غریبی کی وجہ سے کچے مٹی کے مکانوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ یہ کچے مٹی کے ڈھوکے محض ایک کمرے پر مشتمل ہے۔ یہ پسماندہ لوگ آٹھ سے دس افرادِ خانہ پر مشتمل اُسی ایک کمرے میں زندگی نہایت تنگدستی میں گذار رہے ہیں۔ اگرچہ ریاستی حکومت نے غریب اور مفلوک الحال لوگوں کے لئے اِندرا آواس اسکیم کے تحت چھوٹے مکان تعمیر کرانے کے لئے اقدامات اٹھائے تھے، مگر یہاں آج کی تاریخ تک ایک بھی شخص کو آے اے وائے شڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر نے یہاں کئی مرتبہ دورہ کیا تاہم مذکورہ آفیسر کے دورے کبھی ثمر آور ثابت نہیں ہوئے۔ لوگوں نے محکمہ دیہی ترقی کے آفیسروں پر الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ محکمہ کے افسران ان مفلوک الحال لوگوں سے رشوت کا تقاضہ کرتے ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ 'ہمارے پاس کھانے پینے کے لئے پیسے نہیں تو رشوت کہاں سے دیں گے، اور مکان تعمیر کرنا ہمارے لئے کسی خواب سے کم نہیں۔'

مقامی لوگوں نے ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا 'ریاستی حکومت پسماندہ لوگوں کو بسانے کے دعوے کر رہی ہے لیکن زمینی حقائق کچھ اور ہی ہے۔ ان کے مطابق مستحق افراد تک مرکز یا ریاستی حکومت کی وہ اسکیمیں نہیں پہنچ پاتی ہے جن ان کے لئے تشکیل دی گئیں ہے۔'
ستم ظریفی یہ ہے کہ آج تک اس علاقے میں کسی سیاست دان نے ایک بار بھی دورہ نہیں کیا، اور نہ ہی کبھی ان غریبوں کی داد و فریاد سنّے کی کوشش کی۔ اگرچہ ان لوگوں نے کئی مرتبہ الیکشن کے وقت سیاست دانوں کے دروازے بھی کھٹکھٹائے مگر جھوٹی یقین دہانیوں کے سوا انہیں کچھ بھی نہیں ملا۔ کسم پُرسی کی زندگی گذارنے والے یہ لوگ ریاستی حکومت کی نظروں سے اوجھل ہونے کی وجہ سے مایوسی کے شکار ہو چکے ہیں۔
ناگندر کے پسماندہ گاؤں میں کچھ بڑے مکان بھی نظر آتے ہیں، لیکن ان میں بھی تین سے پانچ کنبے رہایش پزیر ہیں، جس سے یہاں کے ہر فرد کے چہرے پر اداسی کا عالم چھایا ہوا ہے۔
ان مستحق لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انہیں حکومت کی اُن اسکیموں سے مستفید کیا جائے جو مرکزی سرکار نے ان کے لئے تشکیل دی ہے۔

جنوبی ضلع اننت ناگ کے ناگندر گڈول کوکرناگ کا ایک ایسا گاوں ہے جہاں کی پوری آبادی غریبی کی ریکھا سے گزر رہی ہے۔ یہ علاقہ حکومتی نظروں سے اوجھل ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے مقامی باشندوں کو سخت ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڈرہا ہے۔ یہ علاقہ ہر لحاظ سے بچھڑا ہوا ہے۔
آج ای ٹی وی بھارت نے مناسب سمجھا کہ سماج سے بچھڑے اس علاقے کے لوگوں کی رہایش کے بارے میں اربابِ اقتدار کو اُجاگر کریں، ہو سکتا ہے کہ ہماری یہ کوشش رنگ لائے اور سماج سے بچھڑے ہوئے ان بے سہارا لوگوں کو گھر ملے۔

ناگندر گڈول کے لوگ اِندرا آواس یوجنا شیڈ سے محروم
تحصیل ہیڈ کواٹر سے محض 11 کلومیٹر کی دوری پر واقعہ ناگندر نامی گاوں جہاں تقریباً 18 ایسے گھرانے ہیں، جو کہ نہایت ہی مفلوک الحال اور غریبی کی وجہ سے کچے مٹی کے مکانوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ یہ کچے مٹی کے ڈھوکے محض ایک کمرے پر مشتمل ہے۔ یہ پسماندہ لوگ آٹھ سے دس افرادِ خانہ پر مشتمل اُسی ایک کمرے میں زندگی نہایت تنگدستی میں گذار رہے ہیں۔ اگرچہ ریاستی حکومت نے غریب اور مفلوک الحال لوگوں کے لئے اِندرا آواس اسکیم کے تحت چھوٹے مکان تعمیر کرانے کے لئے اقدامات اٹھائے تھے، مگر یہاں آج کی تاریخ تک ایک بھی شخص کو آے اے وائے شڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر نے یہاں کئی مرتبہ دورہ کیا تاہم مذکورہ آفیسر کے دورے کبھی ثمر آور ثابت نہیں ہوئے۔ لوگوں نے محکمہ دیہی ترقی کے آفیسروں پر الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ محکمہ کے افسران ان مفلوک الحال لوگوں سے رشوت کا تقاضہ کرتے ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ 'ہمارے پاس کھانے پینے کے لئے پیسے نہیں تو رشوت کہاں سے دیں گے، اور مکان تعمیر کرنا ہمارے لئے کسی خواب سے کم نہیں۔'

مقامی لوگوں نے ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا 'ریاستی حکومت پسماندہ لوگوں کو بسانے کے دعوے کر رہی ہے لیکن زمینی حقائق کچھ اور ہی ہے۔ ان کے مطابق مستحق افراد تک مرکز یا ریاستی حکومت کی وہ اسکیمیں نہیں پہنچ پاتی ہے جن ان کے لئے تشکیل دی گئیں ہے۔'
ستم ظریفی یہ ہے کہ آج تک اس علاقے میں کسی سیاست دان نے ایک بار بھی دورہ نہیں کیا، اور نہ ہی کبھی ان غریبوں کی داد و فریاد سنّے کی کوشش کی۔ اگرچہ ان لوگوں نے کئی مرتبہ الیکشن کے وقت سیاست دانوں کے دروازے بھی کھٹکھٹائے مگر جھوٹی یقین دہانیوں کے سوا انہیں کچھ بھی نہیں ملا۔ کسم پُرسی کی زندگی گذارنے والے یہ لوگ ریاستی حکومت کی نظروں سے اوجھل ہونے کی وجہ سے مایوسی کے شکار ہو چکے ہیں۔
ناگندر کے پسماندہ گاؤں میں کچھ بڑے مکان بھی نظر آتے ہیں، لیکن ان میں بھی تین سے پانچ کنبے رہایش پزیر ہیں، جس سے یہاں کے ہر فرد کے چہرے پر اداسی کا عالم چھایا ہوا ہے۔
ان مستحق لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انہیں حکومت کی اُن اسکیموں سے مستفید کیا جائے جو مرکزی سرکار نے ان کے لئے تشکیل دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.