اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کا اکنگام گاؤں برج ناتھ بیتاب (بی این بیتاب) کا آبائی گاؤں ہے، تاہم وادی میں نامسائد حالات کے بعد انہوں نے جموں میں سکونت اختیار کی۔بی این بیتاب نہ صرف ایک براڈکاسٹر ہیں بلکہ وہ ایک قلمکار ادیب و شاعر بھی ہیں۔ان کا عبور چار زبانوں پر ہے جن میں ہندی ،اردو ،کشمیری اور انگریزی شامل ہیں۔انہوں نے چاروں زبانوں میں ابھی تک کئی کتابیں لکھی ہیں۔
بی این بیتاب نے تقریباً 40 برس کا طویل سفر براسٹنگ کی دنیا میں گزارا ہے۔ اپنی بیمار بزرگ والدہ کی خدمت کے لئے چند برس قبل انہوں نے براسٹنگ سے استعفی دے دیا تھا،بعد میں ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا ،تاہم برج ناتھ بیتاب علم و ادب سے کافی لگاؤ ہے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے استعفی کے بعد صرف دو برسوں کے مختصر وقت میں چار کتابیں لکھیں ہیں۔
براڈکاسٹنگ ،یعنی آکاش وانی دوردرشن میں آنے کے بعد وہ جموں کشمیر کی عوام میں کافی مقبول ہوئے۔ریڈیو پر ان کی زبانی خبروں کا بلیٹن کافی پسند کیا جاتا تھا۔لوگ ان کے لہجے آواز اور خبر پڑھنے کے انداز کو کافی پسند کرتے تھے اور لوگ ان کی زبانی خبروں کا بلیٹن غور سے سنتے تھے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بی این بیتاب نے کہا کہ براسٹنگ میں ان کا سفر سنہ 1970 میں اس وقت شروع ہوا جب وہ امرسنگھ کالج سرینگر میں زیر تعلیم تھے۔ان دنوں سرینگر میں ٹیلی ویژن سینٹر قائم کیا گیا ،جس دوران وہ نوجوانوں کے لئے نشر کئے جارہے پروگراموں میں حصہ لے رہے تھے،بعد میں انہوں نے براڈکاسٹنگ میں نوکری حاصل کی۔سرکاری ٹیلی ویژن میں انہوں نے بحیثیت نیوز ریڈر، ایڈیٹر،نیوز پروڈیوسر کے بطور کام کیا ہے۔
بی این بیتاب نے کہا کہ ریڈیو کشمیر میں بشیر شاہ ان کا ایک دوست تھا جن کی نصیحت سے وہ متاثر ہو کر علم و ادب کی جانب متوجہ ہو گئے اور انہوں نے کتب بینی پر اپنی توجہ مرکوز کی جس کے بعد انہوں نے لکھنا شروع کیا اور ادب کی دنیا میں ایک اچھا خاصا نام کمایا۔
مزید پڑھیں:
بی این بیتاب کا کہنا ہے کہ لوگ انہیں آج بھی اتنا پیار دیتے ہیں جتنا انہیں ریڈیو پر آنے کے دوران ملتا تھا اور وہ لوگوں کا پیار کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے آبائی گاؤں، پرانے ہمسایوں دوست احباب کو یاد کرتے ہیں اور وہ آج بھی وقتاً فوقتاً اپنے آبائی علاقہ آکر لوگوں سے ملتے ہیں جہاں لوگ ان کا استقبال کرتے ہیں اور انہیں بہت پیار دیتے ہیں۔