ظہور گلزار نامی ایک سرپرست کی شکایت پر ڈویژنل انتظامیہ نے اس کاروائی کی ہدایت ڈی سی اننت ناگ اور سی ای او اننت ناگ کو کی ہے۔
ظہور گلزار کے مطابق ڈی پی ایس انتطامیہ نے والدین سے اس وقت کا ٹرانسپورٹ فیس بھی وصول کرلیا ہے جب یہاں کے اسکول نامساعد حالات کے دوران بند تھے اور کسی بھی طالب علم نے ٹرانسپورٹ سہولیات کا استعمال نہیں کیا۔ لیکن اس کے باوجود بھی اسکول کی جانب سے ٹرانسپورٹ کی فیس لینا بلا جواز ہے۔
ڈپٹی سی ای او اننت ناگ مشتاق احمد شاہ نے ڈی پی ایس سنگم کے خلاف کاروائی کا آغاز کرنے کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اسکول کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ والدین کو چاہئے کہ اسطرح کی حکمنامے کی عدولی کے سلسلے میں وہ انتطامیہ کے ساتھ رابطہ کریں۔
انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ڈویژنل کمشنر کشمیر نے نامساعد حالات کے دوران ٹرانسپورٹ فیس کی ادائیگی کے خلاف ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جسکی مذکورہ اسکول نے خلاف ورزی کی ہے۔
واضح رہے کہ ڈی پی ایس سمیت اننت ناگ میں ایسے کئی اسکلز ہیں جنہوں نے طالب علموں سے ٹرانسپورٹ فیس سالانہ چارجز وصول کیے ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا انتطامیہ ایسے اسکولوں کے خلاف کاروائی عمل میں لاتی ہے۔