جنوبی کشمیر South Kashmirکے کوکرناگ کے ایک دور دراز علاقہ لیسو، برنناڑ میں محکمہ جل شکتی میں کام کر رہے محمد جمیل سیری گزشتہ سترہ برس سے بطور کیجول لیبر (یومیہ اجرت پر) اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، تاہم انکے مطابق انہیں محکمہ نے تنخواہ سے محروم Jal Shakti Casual Labourer works without wagesرکھا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے محمد جمیل نے کہا کہ جب بھی علاقے میں پانی کے حوالے سے شکایت موصول ہوتی ہے تو انہیں افسران فوری طور علاقے میں روانہ کرتے دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ قریب دو دہائیوں سے وہ تندہی سے کام کر رہے ہیں۔ Casual Labourer Awaits Wages from Past 17 Yearsانہوں نے کہا؛ ’’جما دینے والی سردی ہو یا جھلسانے والی گرمی، مجھے جب بھی کسی کام سے بلایا جاتا ہے، میں ہمیشہ حاضر رہتا ہوں۔‘‘
جمیل کا کہنا ہے کہ ’’اجرت نہ ملنے کے باعث میری زندگی اجیرن بن چکی ہے، محکمہ کی جانب سے اجرت بحال کیے جانے کے بعد ہی میں اپنی دختران کے نکاح کا انتظام کر پائوں گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب بھی محکمہ جل شکتی کو میری ضرورت پڑی، میں ہمیشہ محکمہ کو اپنی خدمات میسر رکھتا ہوں۔‘‘ ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’میں مزدوری یا دوسرا کوئی اور کام بھی انجام نہیں دے سکتا، کیونکہ جب بھی میرے ذہن میں دوسرا کوئی کام کرنے کا خیال آتا ہے تو اُسی وقت محکمہ کی جانب سے فون کال موصول ہوتی ہے، مجھے اُسی وقت پانی سپلائی کو بحال کرنے کے لیے روانہ ہونا پڑتا ہے۔‘‘
مقامی باشندوں نے محمد جمیل کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پورے علاقے کی دیکھ ریکھ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’جب بھی علاقے میں پانی کے حوالے سے کوئی مشکل پیش آتی ہے، خواہ دن ہو یا رات ہم محمد جمیل کو ہی فون کر کے بلا لیتے ہیں۔ جمیل ہمیشہ اپنے آپ کو محکمہ کی شان کے لئے وقف رکھتا ہے۔‘‘
مقامی باشندوں نے انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’ہم سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ایسے محنتی ملازم کو محکمہ جل شکتی نے تنخواہ سے محروم Jal Shakti Casual Labourer works without wagesکیوں رکھا ہے؟
- مزید پڑھیں: Protest Against Jal Shakti Department: ’چشمے کا پانی استعمال کرنے پر ٹیکس عائد کرنا ظلم‘
انہوں نے محکمہ جل شکتی کے عہدیداروں سے جمیل کی بقایہ رقوم واگزار کرنے کے علاوہ انہیں مستقل ملازمات فراہم کرنے کی بھی اپیل کی۔