میڈیکل کالج اننت ناگ میں زیر علاج کورونا وائرس کے مریضوں کو سپلائی کئے جانے والے کھانے سے کیڑے بر آمد ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ تب منظر عام پر آگیا جب اس کی شکایت کورونا کے مریضوں کے تیمارداروں نے مذکورہ کھانے کے پیکٹس کی تصاویر سوشل میڈیا پر شائع کی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر اشفاق سے بات کرتے ہوئے تیماردار زبیر احمد نے کہا کہ ان کے والد کورونا مریض ہیں اور وہ چار روز سے ان کی تیمارداری میں یہاں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کو روزانہ کی بنیاد پر جو کھانا فراہم کیا جاتا ہے وہ کھانے کے بالکل قابل نہیں ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے بریانی کا پیکٹ کھولا تو اس میں سے کیڑے بر آمد ہوئے۔
زبیر کا کہنا ہے کہ دیگر تیمارداروں نے بھی اس سے پہلے غیر معیاری کھانا سپلائی کی شکایت کی تھی تاہم اس پر کوئی دھیان نہیں دیا گیا۔
تیمارداروں کے مطابق کووڈ وارڈ میں نہ صرف کھانے کو لے کر شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ بلکہ تیمارداروں کے مطابق واڈس میں صفائی کا بھی فقدان ہے۔ بیت الخلاء کافی آلودہ ہو چکے ہیں۔ جس کے سبب وہاں بدبو آرہی ہے۔ ادھر فون پر بات کرتے ہوئے میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر شوکت گیلانی نے کہا کہ یہ معاملہ معمول کا نہیں ہے البتہ ایک مریض سے کھانے کے بارے میں شکایت موصول ہوئی ہے جس کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔
وہیں کھانا سپلائی کئے جانے والے ریستوران کا چاول ضبط کر کے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ فی الحال کھانا سپلائی کئے جانے والے کا کنٹریکٹ بھی معطل کیا گیا ہے اور دوسرے ریستوران سے مریضوں کو کھانا سپلائی کرنے کی ہدایت دی گئ ہے۔
صفائی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کا کوئی فقدان نہیں ہے تاہم چند مریض خود بیت الخلاء کو صاف رکھنے کی زحمت نہیں کرتے۔