اننت ناگ (جموں و کشمیر) : کشمیر کی معیشت کے لئے ریڈ کی ہڈی تصور کیے جانے والے شعبہ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے طرح طرح کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ تاہم اس حوالہ سے این جی اوز سمیت مقامی باشندے بھی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی کے پیش نظر جنوبی کشمیر کے مغل باغ، اچھہ بل میں حکومت کے تعاون سے نوجوانوں کے ایک گروپ نے سیاحت کو فروغ دینے اور ہنر مند نوجوانوں کو پلیٹ فارم مہیا کرنے کی غرض ایک ’’اوپن مائیک‘‘ نامی ایک اسٹیج سجایا ہے جہاں مقامی نوجوان اپنے ہنر خاص کر گلوکاری اور ڈانس کا مظاہرہ کرتے ہیں اور سیر و تفریح کیلئے آئے ہوئے سیاحوں کو محظوظ بھی کرتے ہیں۔
’’اچھہ بل اوپن مائق’’ نامی اس پروگرام کے منتظم شاہد احمد کا کہنا ہے کہ ’’اس اسٹیج پر جو بھی شخص اپنے کسی بھی ہنر کا مظاہرہ کرنے کا خواہش مند ہے، اسے کسی بھی قسم کی کوئی رقم ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ پرفارم کے بعد انہیں معاوضہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ماہرین کے مفید مشوروں سے بھی نوازا جاتا ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے نہ صرف سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ، مغل باغ میں سیر کے لیے آنے والے سیاحوں کو تفریح کا سامان میسر ہوگا بلکہ اس سے نوجوانوں کے پنہاں ہنر کو بھی ایک جہت ملے گی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’کشمیر کے دیگر علاقوں خاص کر شہر سرینگر کی نسبت جنوبی کشمیر میں اسطرح کے پلیٹ فارم دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے ہنر مند نوجوان اپنے ہنر کا مظاہرہ کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔‘‘ ان کے مطابق اس طرح کے پلیٹ فارم نوجوانوں خاص کر ہنر مند کلاکاروں کے لئے کافی سود مند ثابت ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: اننت ناگ: اچھہ بل کا مغل حمام خستہ حالی کا شکار
ماہی شاہد نامی ایک گلوکار، جنہوں نے اسٹیچ پر اپنے فن کا مظاہرہ کرکے حاضرین کو محظوظ کیا، کا کہنا ہے کہ ’’اس طرح کے پروگرامز سے ہم جیسے ہنر مند نوجوانوں کو اپنے ہنر کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملتا ہے جبکہ ایسے پروگرامز سے تحریک پاکر دیگر نوجوانوں کا بھی شوق بڑھ جاتا ہے۔‘‘ شاہد کے مطابق ’’اگر اس طرح کے پروگرامز دیگر علاقہ جات میں منعقد کئے جائیں تو معاشرے میں پنپ رہی برائیوں کو بھی کچھ حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔‘‘