جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے حدود میں آنے والے رینج کوکرناگ اور ڈکسم رینج میں کئی جنگل اسمگلر سرگرم ہوئے ہیں، جنہوں نے دونوں رینجز کے مختلف کمپاٹمینٹوں میں رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر کئی سر سبز و شاداب درختوں کو کاٹ کر اپنے ساتھ لے گئے Illegal deforestation continues۔
گزشتہ دو ماہ کے اندر کئی بار جنگل اسمگلروں کی جانب سے ایسی کارروائیاں انجام دی گئی ہیں، حالانکہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محکمہ نے جنگل اسمگلنگ کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے پولیس اسٹیشن لارنو اور کوکرناگ تھانے میں فائل انویسٹگیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرایا ہے، اگرچہ پولیس ابتدائی مرحلے کے تحت چھان بین کر رہی ہے، تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اسمگلروں نے یہاں کے ہرے بھرے جنگلات کو لوٹنے میں آج تک کوئی بھی کثر باقی نہیں رکھی ہے، مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ متعلقہ محکمہ کے الم بردار ان اسمگلروں کو پکڑنے میں تاحال ناکام ثابت ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ابھی تک ماضی میں ہوئے نقصان کی بھرپائی بھی نہیں ہوئی ہے کہ جنگل اسمگلر راتوں رات جدید مشینوں سے جنگلات کا صفایا کرنے میں لگے ہوئے ہیں، جبکہ محکمہ کے ملازمین بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
مقامی لوگوں نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں نئے ڈویزنل فارسٹ آفیسر محمد رمضان میر نے اننت ناگ کے فارسٹ دیوجن کا عہدہ سنبھالا ہے، اور انہیں پوری امید ہے کہ وہ اس مسئلے کا سنجیدہ نوٹس لیں گے اور اب ایسے واقعات پر لگام قصی جائے گی۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ہم نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ جنگلات کو تحفظ فراہم کرنے میں محکمہ کا تعاون کریں، تاکہ قوم کا سرمایہ محفوظ رہے۔ ہم پوری کوشش کریں گے کہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں، انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ کہیں پر محکمہ کا کوئی ملازم بھی اس غیر قانونی کام میں شامل ہو، لیکن اگر کسی بھی شخص کے خلاف ہمیں کوئی بھی ثبوت ملے تو ہم اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائیں گے۔
میر نے کہا کہ جنگلات کو تحفظ فراہم کرنا ہم سب کا اخلاقی اور اولین فرض ہے، انہوں نے تمام لوگوں سے گزارش کی ہے کہ وہ محکمہ جنگلات کا ساتھ دیں تاکہ قومی سرمایہ محفوظ رہے۔