ETV Bharat / state

کوکرناگ میں ہارٹیکلچر محکمہ کی جانب سے بیداری پروگرام

Demonstration Programe in Kokernag کوکرناگ میں گراس روٹس انوویشنز آگمینٹیشن نیٹورک (گیان) اور محکمہ باغبانی کے اشتراک سے کسانوں کے لیے ایک بیداری کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ کیمپ میں کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

horticulture-department-organised-demonstration-drive-program-in-kokernag
کوکرناگ میں ہارٹیکلچر محکمہ کی جانب سے بیداری پروگرام
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 30, 2023, 3:55 PM IST

کوکرناگ میں ہارٹیکلچر محکمہ کی جانب سے بیداری پروگرام

اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے بوژؤ کوکرناگ علاقے میں محکمہ باغبانی اور گراس روٹس انوویشنز آگمینٹیشن نیٹورک (گیان) کے اشتراک سے علاقے میں بیداری کیمپ منعقد کیا گیا۔ کیمپ میں شعبہ باغبانی سے وابستہ افراد نے شرکت کی، جبکہ پروگرام میں گیان اور محکمہ ہاٹیکلچر سے تعلق رکھنے والے افسران نے بھی شرکت کی۔

بیداری کیمپ کا بنیادی مقصد کوکرناگ کے دور دراز علاقوں میں شعبہ باغبانی سے وابستہ افراد کو نئی تکنیکی آلات سے آگاہ کرنا تھا۔اس دوران محکمہ ہاٹیکلچر کے افسران نے حکومت کی جانب سے کسانوں کے لئے رکھی گئی مختلف اسکیموں پر روشنی ڈالی اور شرکاء کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے یونین ٹریٹری حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کسانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ کس طرح سے باغبانی کی صنعت کو فروغ دے سکتے ہیں اور کیسے ایک باغ مالک دگنی پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر فروٹ گروورس نے متعلقہ محکمہ اور گیان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں انہیں کافی نقصان اٹھانا پڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سیب کے باغات میں جن چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے اگرچہ وہ چیزیں روایتی طریقوں سے انجام دی جاتی تھی، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ اور برفباری کے باعث روایتی چیزیں بے سود ثابت ہوجاتی تھی، نتیجتاً باغ مالکان کو سال میں کئی بار اُن کاموں کو پھر سے کرنا پڑتا تھا، یعنی سیب کے درختوں کی ٹہنیوں کے نیچے لکڑی کے کھمبے کھڑا کرنے پڑتے تھے، جس کے نتیجے میں باغ مالکان کا کافی وقت ذایع ہوجاتا تھا۔
ایسی مشکلات کا ازالہ کرنے کی غرض سے کوکرناگ کے دو جڑوا بھائیوں نے ایک نئی ایجاد کو بروئے کار لاتے ہوئے کسانوں کی پریشانی کا حل نکالا، جسے محکمہ ہارٹیکلچر اور گیان کے ماہرین کی جانب سے سرہانہ کی جارہی ہے۔

اس موقع پر انوویٹر دو بھائیوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل بھی کئی ایجادات کئے ہیں، تاہم وادی کے مختلف علاقوں میں ہم نے پایا کہ باغ مالکان کو کئی مشکلات کا سامنا درپیش رہتا ہے اور اُن کی اس مشکلات کا حل کرنے کی غرض سے ان کی جانب سے ایک نئی پہل کی گئی ہے جس سے باغ مالکان استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔

گیان کے جنرل منیجر سید ندیم کا کہنا ہے کہ وادی میں ہاٹیکلچر سیکٹر ریڑھ کی ہڈی کے بطور تصور کیا جاتا ہے۔انہوں کہا کہ ایسی نئی ایجادات کو کسانوں میں متعارف کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہی ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کو لوگوں میں متعارف کرائی جائے، تاکہ ایجادات بنانے والے اور خاص طور کسانوں کو فائدہ پہنچ سکے۔

مزید پڑھیں: گاندربل میں کسانوں کو دی گئی شاخ تراشی کی تربیت
تقریب کے آخر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہاٹیکلچر ڈیولپمنٹ آفیسر پیرزادہ فرحت نے کہا کہ ہاٹیکلچر سیکٹر کو فروغ دینے کے حوالے سے بہت سی ایجادات وجود میں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں روایتی سیب کے باغات موجود ہیں، جبکہ وادی کے لوگوں کا رجحان ہائی ڈنسٹی سیب کے باغات کی جانب مرکوز ہو رہا ہے، جن کا تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے اب کسانوں کو بھی ان باغبات میں نئی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگراموں کا مقصد بھی یہی ہے کہ کسان جدید ٹیکنالوجی سے مستفید ہو سکے۔

کوکرناگ میں ہارٹیکلچر محکمہ کی جانب سے بیداری پروگرام

اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے بوژؤ کوکرناگ علاقے میں محکمہ باغبانی اور گراس روٹس انوویشنز آگمینٹیشن نیٹورک (گیان) کے اشتراک سے علاقے میں بیداری کیمپ منعقد کیا گیا۔ کیمپ میں شعبہ باغبانی سے وابستہ افراد نے شرکت کی، جبکہ پروگرام میں گیان اور محکمہ ہاٹیکلچر سے تعلق رکھنے والے افسران نے بھی شرکت کی۔

بیداری کیمپ کا بنیادی مقصد کوکرناگ کے دور دراز علاقوں میں شعبہ باغبانی سے وابستہ افراد کو نئی تکنیکی آلات سے آگاہ کرنا تھا۔اس دوران محکمہ ہاٹیکلچر کے افسران نے حکومت کی جانب سے کسانوں کے لئے رکھی گئی مختلف اسکیموں پر روشنی ڈالی اور شرکاء کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے یونین ٹریٹری حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کسانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ کس طرح سے باغبانی کی صنعت کو فروغ دے سکتے ہیں اور کیسے ایک باغ مالک دگنی پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر فروٹ گروورس نے متعلقہ محکمہ اور گیان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں انہیں کافی نقصان اٹھانا پڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سیب کے باغات میں جن چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے اگرچہ وہ چیزیں روایتی طریقوں سے انجام دی جاتی تھی، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ اور برفباری کے باعث روایتی چیزیں بے سود ثابت ہوجاتی تھی، نتیجتاً باغ مالکان کو سال میں کئی بار اُن کاموں کو پھر سے کرنا پڑتا تھا، یعنی سیب کے درختوں کی ٹہنیوں کے نیچے لکڑی کے کھمبے کھڑا کرنے پڑتے تھے، جس کے نتیجے میں باغ مالکان کا کافی وقت ذایع ہوجاتا تھا۔
ایسی مشکلات کا ازالہ کرنے کی غرض سے کوکرناگ کے دو جڑوا بھائیوں نے ایک نئی ایجاد کو بروئے کار لاتے ہوئے کسانوں کی پریشانی کا حل نکالا، جسے محکمہ ہارٹیکلچر اور گیان کے ماہرین کی جانب سے سرہانہ کی جارہی ہے۔

اس موقع پر انوویٹر دو بھائیوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل بھی کئی ایجادات کئے ہیں، تاہم وادی کے مختلف علاقوں میں ہم نے پایا کہ باغ مالکان کو کئی مشکلات کا سامنا درپیش رہتا ہے اور اُن کی اس مشکلات کا حل کرنے کی غرض سے ان کی جانب سے ایک نئی پہل کی گئی ہے جس سے باغ مالکان استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔

گیان کے جنرل منیجر سید ندیم کا کہنا ہے کہ وادی میں ہاٹیکلچر سیکٹر ریڑھ کی ہڈی کے بطور تصور کیا جاتا ہے۔انہوں کہا کہ ایسی نئی ایجادات کو کسانوں میں متعارف کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہی ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کو لوگوں میں متعارف کرائی جائے، تاکہ ایجادات بنانے والے اور خاص طور کسانوں کو فائدہ پہنچ سکے۔

مزید پڑھیں: گاندربل میں کسانوں کو دی گئی شاخ تراشی کی تربیت
تقریب کے آخر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہاٹیکلچر ڈیولپمنٹ آفیسر پیرزادہ فرحت نے کہا کہ ہاٹیکلچر سیکٹر کو فروغ دینے کے حوالے سے بہت سی ایجادات وجود میں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں روایتی سیب کے باغات موجود ہیں، جبکہ وادی کے لوگوں کا رجحان ہائی ڈنسٹی سیب کے باغات کی جانب مرکوز ہو رہا ہے، جن کا تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے اب کسانوں کو بھی ان باغبات میں نئی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگراموں کا مقصد بھی یہی ہے کہ کسان جدید ٹیکنالوجی سے مستفید ہو سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.