اننت ناگ:وادی کشمیر میں ان دنوں سیب اتارنے کا موسم عروج پر ہے، کسان اپنے میوہ باغات میں سیب اتارنے اور سیبوں کی گریڈنگ اور پیکنگ کرکے انہیں ملک کی مختلف منڈیوں میں روانہ کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں،تاہم اس دوران کئی علاقوں میں ژالہ باری ہونے سے تیار فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ژالہ باری کی وجہ سے درختوں پر موجود سیبوں کو نقصان پہنچا ہے،جس کی وجہ سے میوہ صنعت سے وابستہ افراد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
دراصل پیر کی شام گرج چمک کے ساتھ تیز بارشیں ہوئی جس دوران شدید ژالہ باری بھی ہوئی، جنوبی اضلاع کے شوپیاں ،کولگام اور اننت ناگ کے کئی مقامات پر ژالہ باری نے میوہ باغات میں موجود سیبوں کو نقصان پہنچایا۔غیر موزوں موسمی صورتحال اور ژالہ باری نے کسانوں خاص کر میوہ صنعت سے وابستہ افراد کو مایوس کر دیا ہے،وہیں بعض علاقوں میں دھان کی فصل بھی بارش کی وجہ سے کافی متاثر ہوئی ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس انہیں مناسب مارکیٹ نہ ملنے کی وجہ سے کافی نقصان ہوا تھا،جس سے وہ مالی مشکلات میں مبتلا ہوئے وہیں رواں برس انہیں نقصان کی بھر پائی کی امید تھی،لیکن ژالہ باری نے ان کی ساری محنت پر پانی پھیر دیا اس طرح سے ان کی ساری امیدیں ختم ہوگئیں، ابتر موسمی صورتحال نے کسان طبقہ کو تشویش میں ڈال دیا ہے۔
مزید پڑھیں: Hailstorm In Shopian شوپیاں اور کولگام میں شدید ژالہ بھاری، کھڑی فصلوں اور میوہ باغات کو نقصان
کسانوں کا کہنا ہے کہ معیشت میں ایک اہم کردار ہونے کے باوجود ان کی فلاح و بہبود کیلئے سرکار غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور کسان طبقہ کو قدرت کے سہارے چھوڑ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آمدنی کم اور اخراجات زیادہ ہونے سے کسان مقروض ہو گئے ہیں، اور ان کا گزارا کرنا کافی دشوار ہو گیا ہے۔کسان میوہ باغات کے لئے درکار ،کیمیائی کھاد ادویات و دیگر ضروری اشیاء کے اخراجات اور بینک کا قرضہ چکانے سے بھی قاصر ہیں۔میوہ کاشتکاروں نے معاوضہ اور میوہ صنعت کو پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے دائرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔