اننت ناگ: کووڈ 19 کے باعث جہاں کئی جانیں زیاں ہوگئی، وہیں وائرس کے چلتے لاک ڈاؤن کے دوران وادی کے کئی نوجوان مختلف کھیل کود کی سرگرمیوں کی جانب راغب ہوئے، جس سے نہ صرف انہیں مختلف ذہنی پریشانیوں سے چھٹکارا ملا بلکہ ان کی جسمانی نشو و نما میں بھی کافی بہتری آئی ہے۔ کووڈ 19 کے دوران وادی کشمیر کے سینکڑوں نوجوانوں نے سائکلنگ کو اپنا مشغلہ بنا لیا ہے۔ ان نوجوانوں نے موسم گرما میں مختلف صحت افزا مقامات کی سیر سائیکل پر کی وہیں سائکلنگ کے شائقین نے سرما کے موسم میں بھی ملک کی دیگر ریاستوں کا دورہ کیا ہے۔Cycling Trends in Kashmir
جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے سنتھن ٹاپ پر ان دنوں سائکلیسٹس کافی تعداد میں نظر آرہے ہیں۔ اپنے جسم کو تر و تاز رکھنے کے لیے وادی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے سائکلیسٹ سنتھن ٹاپ جیسے خوبصورت مقام کا انتخاب کر رہے ہیں۔ حسن و جمال سے مالا مال سنتھن ٹاپ ان دنوں نہ صرف سیاحوں کا مرکز بنا ہوا ہے بلکہ وادئ کشمیر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں سائیکلسٹ کے لئے مذکورہ مقام کافی موزوں تصور کیا جاتا ہے کیونکہ یہاں کی ٹھنڈی ہوائیں، ہرے بھرے جنگلات، گلیشئرز سے پگھلتا ہوا صاف و شفاف پانی جو سالہا سال ندی نالوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جو یہاں کی خوبصورتی کو دوبالا بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کشمیر کے سائکلیسٹ وادئ سنتھن کا انتخاب کرتے ہیں۔Cyclists in Sinthan Top Kokernag
سائکلنگ مشغلے سے وابستہ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ان کے کلب میں کئی نوجوان ایسے ہیں جنہوں نے کووڈ 19 کے دوران سائکلنگ کا انتخاب کیا۔ جسمانی نشو و نما اور اپنی صحت کو فٹ رکھنے کے لیے سائیکلنگ ایک اچھی پہل ہے۔ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ دو سال سے وادی کے بیشتر صحت افزا مقامات کی سائیکل پر سوار ہو کر سیر کی ہے۔
مزید پڑھیں: 'سفر تو مشکل تھا لیکن جہد مسلسل نے اسے آسان بنا دیا'
وہیں 57 سالہ سائکلسٹ جگجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ اُنہیں سائکلنگ کا شوق کووڈ کے دوران ہوا۔ ان کے گھر میں ایک پُرانی سائیکل تھی اور اُسی پرانی سائیکل سے یہ شوق پیدا ہوا۔ جگجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ ہم یہاں کے مقامی باشندے ہونے کے ناطے سنتھن ٹاپ جیسے خوبصورت مقامات کو ایکسپلور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہاں بڑی تعداد میں غیر ریاستی سیاح آئیں۔ جسمانی نشوونما کے لئے سائیکلنگ کرنا ایک اچھی پہل ہے اور خاص طور سے اُن بیمار افراد کے لیے جو ذیابطیس میں مبتلا ہو۔ سائیکلسٹس کے مطابق جو نوجوان مختلف اقسام کی منشیات میں مبتلا ہوئے ہیں انہیں کھیل کے مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیکر اپنی زندگی کو نئے سرے سے شروعات کرنے کی پہل کرنی چاہیے۔