اننت ناگ: جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ڈکسم رینج میں سبز سونے کی لوٹ کھسوٹ جاری ہے۔ Timber Smuggling in Kashmir مقامی باشندوں کا دعویٰ ہے کہ ’کشمیر نوٹس‘ کے نام پر بعض خودغرض عناصر کی جانب سے تن آور اور سرسبز درختوں کی بے دریغ کٹائی کا سلسلہ جاری ہے، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ’’کشمیر نوٹس سے جنگلات میں رہائش پذیر عوام کے ساتھ ساتھ سرکاری خزانے کو بھی فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔‘‘
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ ’’فاریسٹ ڈپارٹمنٹ نے جنگلات کے نزدیک رہائش پذیر افراد کو سہولت پہنچانے کی غرض سے کشمیر نوٹس کا نفاذ عمل میں لایا۔ Timer Smuggling in the name of ‘kashmir Notice’ اس کے تحت لوگوں کو از خود یا قدرتی آفات کے سبب اکھڑ کر گرچکے درختوں اور انکی شاخوں کو استعمال میں لانے کی اجازت حاصل ہوتی ہے تاہم بعض خود غرض عناصر گرے ہوئے درختوں کے بجائے سرسبز اور تن آوار درختوں کو کشمیر نوٹس کے نام پر کاٹنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’بعض خود غرض عناصر گڈول، کوکرناگ کے جنگلات سے گزشتہ کئی ماہ سے ’کشمیر نوٹس‘ کے نام پر سبز سونے کی لوٹ کھسوٹ جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’کشمیر نوٹس کے نام پر ڈکسم رینج کے 98-V کمپارٹمنٹ میں جنگل اسمگلر سرگرم ہیں، جو بے رحمی سے تن آور درختوں کو جڑ سے اکھاڑنے میں مصروف عمل ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اگر محکمہ ایسے ہی خواب خرگوش میں مگن رہا تو وہ دن دور نہیں جب قوم کا یہ سرمایہ اپنی آخری دہلیز پر پہنچ جائے گا۔‘‘