پتھر برآمد کرنے والے نوجوانوں کے مطابق انہیں پتھر کے عوض رقم فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی تھی تاہم انہوں ای ٹی وی بھارت کے سامنے مذکورہ پتھر کو حکومت کی تحویل میں دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ای ٹی بھارت پر خبر نشر ہونے کے بعد اے ڈی ڈی سی اننت ناگ خواجہ نظیر احمد کی سربراہی میں ایک ٹیم نے اس پتھر کو اپنی تحویل میں لیا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ اس پتھر کی کوئی تاریخی اہمیت ہے۔
خواجہ نظیر کے مطابق انہوں نے یہ معاملہ محکمہ آثار قدیمہ کی نوٹس میں لایا جسکی ایک ٹیم نے اننت ناگ جاکر اس پتھر کو اپنی تحویل میں لیا۔ محکمہ آثار قدیمہ کا دفتر سرینگر میں ہے اور اسکی نگرانی میں چلنے والا سری پرتاپ سنگھ میوزیم نادر و نایاب مخطوطات کا خزینہ ہے۔
امکان ہے کہ ماہرین کی تحقیق کے بعد اس پتھر کو اسی عجائب گھر میں رکھا جائےگا۔