دیڑھ سو سے زائد کنبوں پر مشتمل گُوئی ہاڑ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ میں بجلی کی ترسیلی لائنیں اور کھمبے بہت پہلے نصب کئے گئے تھے، ترسیلی لائنوں کا نظام اور ان سے جڑے ہوئے کھمبے اتنے بوسیدہ ہو چکے ہیں کہ کبھی بھی گرنے کا خطرہ ہوتا ہے، جبکہ کئی بار بوسیدہ ہوئے بجلی نظام سے حادثات بھی رونما ہو چکے ہیں۔ ان کے مطابق علاقہ میں مختلف مقامات پر ترسیلی لائنیں درختوں کے ساتھ لگی ہوئی ہے جس کی وجہ سے علاقہ کے کئی مقامات پر شارٹ سرکٹ ہوتے رہتے ہیں۔
لوگوں کا مزید کہنا تھا کہ معمولی بارش یا برف باری کے سبب انہیں کئی کئی ہفتوں تک بجلی سے محروم رہنا پڑتا ہے۔ جس سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے کئی بار یہ مسئلہ محکمہ بجلی کی نوٹس میں لایا تاہم ان کی اس اپیل کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت نے جب پی ڈی ڈی کے اسسٹنٹ ایگزیکیٹیو انجینیر فیاض احمد سے فون پر رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ علاقہ کو مرکزی اسکیم باربڈ وائر کے زمرے میں لایا جائے گا۔ جس سے مقامی علاقہ کے مشکلات کا ازالہ ہو جائے گا۔ فیاض احمد نے نمائندے کو فون پر یقین دلاتے ہوئے کہا اگلے سال مارچ کے مہینےکے آخری ہفتے میں مقامی لوگوں کی اس مشکلات کو دور کیا جائے گا۔