اننت ناگ (جموں کشمیر) : وادی کشمیر میں بجلی بحران نے سنگین رخ اختیار کیا ہے۔ شہروں اور قصبہ جات میں کئی گھنٹوں تک بجلی کی کٹوتی کی جا رہی ہے وہی متعد دیہات میں بجلی بیشتر اوقات غائب ہی رہتی ہے۔ بجلی کے اس جاری بحران نے لاکھوں عام صارفین، طلباء و طالبات، تاجر برادری اور کارخانہ داروں کو سخت ترین مشکلات سے دو چار کر دیا ہے۔ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے بجبہاڑہ قصبہ کا بھی یہی حال ہے۔
بجبہاڑہ کے گرٹوالی پورہ علاقے میں بجلی کی عدم دستیابی سے لوگ کافی پریشان ہیں۔ علاقہ میں بجلی کی ترسیلی لائنز لکڑی کے عارضی کھمبوں پر بچھائی گئی ہیں جو کبھی بھی کسی حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔ مقامی آبادی ہر وقت اسی خطرے کے سائے میں جی رہی ہے کہ کہیں ’’بوسیدہ کھمبوں اور درختوں کے ساتھ باندھی گئی بجلی کی ترسیلی لائنز گر کر انسانی جانوں کو نقصان نہ پہنچا دیں۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے بتایا کہ ’’بجلی نظام کی اس خستہ حالت سے اب لوگ کافی پریشان ہیں جس کی وجہ سے زیر تعلیم بچوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔‘‘ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ علاقے کے لوگ بجلی فیس وقت پر ادا کر رہے ہیں اور وہ بھی دوگنا، لیکن اس کے باوجود بجلی کا نظام اس قدر ناقص ہے کہ معمولی ہوائیں چلنے سے بجلی کی ترسیلی لائنز گر آتی ہیں، اور ایک ایک ہفتے تک بجلی غائب رہتی ہے، جبکہ علاقے سے بجلی ٹرانسفارمر کو کافی دور رکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے وولٹیج بھی کافی کم رہتی ہے۔
مزید پڑھیں: Poor Transmission System in Pulwama : کھیلن، پلوامہ میں بجلی ترسیلی نظام درہم برہم
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اس ضمن میں انتظامیہ سمیت محکمہ بجلی (پی ڈی ڈی) کو کئی بار مطلع کیا تاہم انکی مانگوں پر کبھی بھی غور نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بجبہاڑہ کے گرٹوالی پورہ علاقے میں بجلی نظام کو فعال بنانے کے غرض سے ٹھوس اقداقات اٹھائے جائیں تاکہ لوگوں کی مشکلات کا کسی حد تک ازالہ ہو سکے۔